(پیام شاعر مشرق علامہ اقبال کی روشنیبہ مناسبت یوم اقبالایک فی البدیہہ طرحی غزلمصرع طرح : ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے) احمد
زمرہ: غزل
fffff
نرگسی آنکھوں میں دیکھا حسرت دیدار بھی
محمد صلاح الدین رضویمحمد پور، مظفر پور، بہاررابطے : 94314715978521770284 نرگسی آنکھوں میں دیکھا حسرت دیدار بھیرفتہ رفتہ ہو گیا پھر عشق کا اظہار بھی
دل بسمل جہاں سے اٹھتا ہے
بہ طرح میر تقی میر "جو ترے آستاں سے اٹھتا ہے" اثر خامہ : سید اسلم صدا آمری دل بسمل جہاں سے اٹھتا ہےکوچۂ مہرباں
جو دلیل صبح بہار تھی وہ خیال دل میں سجا گیا
صلاح الدین رضوی، مظفرپور جو دلیل صبح بہار تھی وہ خیال دل میں سجا گیاملی جب نگاہ یار سے کوئی جیسے پردہ اٹھا گیا تری
برا ہے جو برا ہوگا، وہ اچھا ہو نہیں سکتا
اشہر اشرف برا ہے جو برا ہوگا، وہ اچھا ہو نہیں سکتا ارے ناداں کبھی قاتل مسیحا ہو نہیں سکتا ادائیں دلبرانہ ہیں نگاہیں قا
کوئی دنیا میں تجھ سا کہاں پر کشش
اشہر اشرف کوئی دنیا میں تجھ سا کہاں پر کششچاند تاروں سے بھی تو ہے جاں پر کشش جو تو ہے تو ہے سارا جہاں
سامنے اس کے میرا ذکر جو آیا ہو گا
شعیب سراج سامنے اس کے میرا ذکر جو آیا ہو گااس نے ہونٹوں پہ تبسم کو سجایا ہو گا مالی مایوس رہا ہو گا خوشی
کوچہ کوچہ قریہ قریہ ہر نگر میں ہائے ہائے
اشہر اشرف، کشمیر کوچہ کوچہ قریہ قریہ ہر نگر میں ہائے ہائے تیرا چرچا کوبکو اور بحر و بر میں ہائے ہائے ہم سفر کی
خود اپنے کو ہم در بدر دیکھتے ہیں
عامر لکھنوی خود اپنے کو ہم در بدر دیکھتے ہیں نہیں دیکھنا تھا مگر دیکھتے ہیں نظر ایک جانب ٹھہرتی نہیں ہے بتائیں کہاں کب
میں بیج اُلفت کا بونا چاہتا ہوں
نعمت اللہ شیخ پیغمبر پوری میں بیج اُلفت کا بونا چاہتا ہوں کسی کا اب میں ہونا چاہتا ہوں دلوں کو نفرتوں سے کھینچ کر