مسعود بیگ تشنہ اندور ، مدھیہ پردیش ، ہند کوئی مزدور ہے، کوئی مجبور ہےہے مقامی کوئی، کوئی مہجور ہےبھوک ہے سامنے یا نئی زندگیاس
زمرہ: شاعری
بہ یاد منور رانا مرحوم
امان ذخیروی ذخیرہ، جموئی، بہار، الہندرابطہ : 8002260577 م: محبت، پیار، الفت کی گھٹا رانا کی رعنائیم: مجھے آئی نظر سب سے جدا رانا کی
م = منور رہا جس کا چہرا ہمیشہ
مسعود بیگ تشنہ منور رانا : 5 نومبر 1952_ 14 جنوری 2024 م+ن+و+و +ر +ر+ا+ن +ا = منور رانا م : منور رہا جس کا
امان ذخیروی کے تین منظوم تبصرے
امان ذخیروی (پہلا تبصرہ سہ ماہی رنگ کے گوشۂ منصور قاسمی کے لیے لکھا گیا، جو اس کے بعد کے شمارے میں شامل ہوا، سہ ماہی
کاشف شکیل کی آٹھ تازہ غزلیں
کاشف شکیل غزل(1)ایک تشنہ دہن، دریدہ بدندل میں پالے ہوئے ہے درد کُہن شکر ہے آپ کو غزل ہے پسندخونِ دل کو سمجھ رکھا ہے
عازمین حج کے نام
سید عارف معین بلے میسر جو نہیں مجھ کو یہاں اِملاک لے آنامدینے کی گلی سے تُم، اُٹھا کرخاک لے آنا مِری تسبیح بن جائے
جو سر اس کے آگے جھکاتا نہیں ہے
خواجہ احمد حسینمغربی بنگالرابطہ نمبر: 9831851566 جو سر اس کے آگے جھکاتا نہیں ہےوہ محبوب بندہ خدا کا نہیں ہے جدھر دیکھتا ہوں ادھر توہی
امان ذخیروی کی تیرہ موضوعی غزلیں
امان ذخیروی جموئی، بہار، الہندرابطہ: 8002260577 (سنا ہے گاؤں کے پیپل کے پاس اک پتھربہت دنوں سے مرا انتظار کرتا ہےخورشید اکبر کا مذکورہ شعر
ہر رنگ میں یہ دنیا دلبر فریب ہے
میرؔ غلام نبی میربارہ مولہ، سوپور، کشمیررابطہ: 7006189471 ہر رنگ میں یہ دنیا دلبر فریب ہےدنیا دکھاوا کا ہر زیور فریب ہے آتے ہیں پہلے
شور سناٹے کا ہے آوازِ پا کوئی نہیں
سید عارف معین بَلے شور سناٹے کا ہے آوازِ پا کوئی نہیںکان آہٹ پر رہے آیا گیا کوئی نہیں قدر ہو جذبوں کی، ایسا سلسلہ