میں بیج اُلفت کا بونا چاہتا ہوں

میں بیج اُلفت کا بونا چاہتا ہوں

نعمت اللہ شیخ پیغمبر پوری

میں بیج اُلفت کا بونا چاہتا ہوں
کسی کا اب میں ہونا چاہتا ہوں

دلوں کو نفرتوں سے کھینچ کر اب
مُحَبَّت میں ڈُبونا چاہتا ہوں

میرے خوابوں میں آ اک بار پھر سے
تجھے دل میں سمونا چاہتا ہوں

بغاوت کے مراحل کچھ بھی آئیں
تجھے ہرگز نہ کھونا چاہتا ہوں

بھلا کر دُشمنی کو دل سے "نعمت”
وہی اُلفت سجونا چاہتا ہوں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے