رہبر / چونچ گیاوی جسے جانا ہے جائے خوش دلی سے مجھے کہنانہیں ہے کچھ کسی سے کبھی گردن کو مثبت میں ہلاؤ ہمیشہ کام
زمرہ: غزل
fffff
کون کہتا ہے تمہیں خوف زمانہ رکھو
رہبرؔ گیاوی بک امپوریم سبزی باغ، پٹنہ بہار انڈیا موبائل نمبر0091-8507854206: (تقریب:اور بھی لوگ ہیں محفل میں چلو،آؤ، ملو اس قدر بھیڑ ہے خود کو
آپ مجھ پر نہ تبصرہ کیجے
یہ ایک مشترکہ غزل ہـے. اس کی خاصیت یہ ہـے کہ آن لاٸن فی البدیہ کہی گئی ہـے. ایک مصرع امیر کشن گنجوی کا ہـے
سونا دل کا دیار ہے اپنا
ڈاکٹر مقصود عالم رفعت سونا دل کا دیار ہے اپناگلستاں ریگزار ہے اپناکوئی تو پوچھتا ہے حال دلکوئی تو غم گسار ہے اپناجرم اتنا ہے
تیرگی بھی سکوں نہیں دیتی
مرغوب اثر فاطمیتیرگی بھی سکوں نہیں دیتیچاندنی بھی سکوں نہیں دیتیبات آگے بڑھی تخیل سےشاعری بھی سکوں نہیں دیتیغم میں ڈوبا ہے قبلہء اولبندگی بھی
علامہ اقبال کی نذرایک غزل
مسعود بیگ تشنہ ،اندور ،انڈیا جو عقل دل سے کام نہ لے وہ محض فضول جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول
غزل جب سے وہ گنگنانے لگے ہیں
شعیب سراج غزل جب سے وہ گنگنانے لگے ہیں شجر کوئلوں کو اڑانے لگے ہیں مجھے اس طرح وہ منانے لگے ہیں مرے خواب میں
چوٹ پر چوٹ کھائے جاتے ہیں
طفیل احمد مصباحی چوٹ پر چوٹ کھائے جاتے ہیں پھر بھی ہم مسکرائے جاتے ہیں زخم دینے کے بعد ہنس ہنس کےاس پہ مرہم لگائے
لازم ہے تامّل تجھے تقریر سے پہلے
طفیل احمد مصباحی لازم ہے تامّل تجھے تقریر سے پہلے تحقیق سے ، تنقید سے ، تحریر سے پہلے انصاف ملا بعد میں ، لیکن وہ
پھولوں میں اب وہ پہلی سی رنگت نہیں رہی
*شعیب سراج* پھولوں میں اب وہ پہلی سی رنگت نہیں رہی پیارے سے اس چمن میں بھی زینت نہیں رہی کیلیں بچھا کے راہ میں