جسے جانا ہے جائے خوش دلی سے

جسے جانا ہے جائے خوش دلی سے

رہبر / چونچ گیاوی
جسے جانا ہے جائے خوش دلی سے
مجھے کہنانہیں ہے کچھ کسی سے
کبھی گردن کو مثبت میں ہلاؤ
ہمیشہ کام لیتے ہو نفی سے
وہی ہوں میں جوپہلےتھا, یہ دنیا
مجھے تکتی ہے کیوں حیرانگی سے
ہمیں تم امتحاں سے مت ڈرانا
ہمارا حوصلہ ہے زندگی سے
مرادیں میری بر آئیں ہمیشہ
خداسے مانگاہے جب عاجزی سے
کبھی لیموں، کبھی چینی،پڑوسن !
میں آیا باز تیری دوستی سے
الگ یہ بات کہ رہبر بھی میں ہوں
مجھے شہرت ملی ہے چونچ ہی سے
صاحب غزل کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں : کون کہتا ہے تمہیں خوف زمانہ رکھو
شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے