دلشاد دل سکندر پوری عشق کا روگ پال کر رکھوںخود کو کتنا سنبھال کر رکھوں آئینہ ہے، ضرور ٹوٹے گا لاکھ دل کو سنبھال کر
زمرہ: غزل
fffff
زہر ہوں اور شہد گھول رہا ہے مجھ میں
دلشاد دل سکندر پوری زہر ہوں اور شہد گھول رہا ہے مجھ میںکون ہے تیری طرح بول رہا ہے مجھ میں اب محبت نہ کروں
کیا غضب کا اُس کا میرے ساتھ یارانہ رہا
صفدر ہمدانی کیا غضب کا اُس کا میرے ساتھ یارانہ رہانامکمل لکھنے والے کا جوں افسانہ رہا شک نہیں اس کی وفا پر شاید ہم
زمیں سے عرش کا سنگم نہیں ہے
دلشاد دل سکندر پوری زمیں سے عرش کا سنگم نہیں ہے محبت کا کوئی مرحم نہیں ہے محبت کچھ ستم مجھ کو بھی دے دے
میں نہیں بہکوں گا، گر بہکاۓ گی رمضان میں
دلشاد دل سکندر پوری ضلع امبیڈکر نگر، اترپردیش، ہند رابطہ: 9628507617 میں نہیں بہکوں گا، گر بہکاۓ گی رمضان میں کیا غزل مجھ سے خفا
چراغ علم ہوں جلتا دیا ہوں
محسن دیناج پوری ڈاٸریکٹر۔وجدان نیشنل اسکول، گلاب پاڑہ بازار، اسلام پور اتردیناج پور چراغ علم ہوں جلتا دیا ہوںکہ میں اک روشنی کا سلسلہ ہوں
کون کہتا ہے کہ بکھرتے ہیں
اشہر اشرف کون کہتا ہے کہ بکھرتے ہیں باخدا عشق میں سنورتے ہیں وقت کے ساتھ ہم نکھرتے ہیں ڈوبتے ہیں مگر ابھرتے ہیں روز
جڑیں گر رب سے تو طوفاں سہارا ہو بھی سکتا ہے
🖊️ شعیب سراج جڑیں گر رب سے تو طوفاں سہارا ہو بھی سکتا ہےغموں کے اس سمندر کا کنارا ہو بھی سکتا ہے زباں والو!
یہ زندگی ہے مری رب کی بندگی کے لیے
انجم دربھنگوی یہ زندگی ہے مری رب کی بندگی کے لیےجبیں کو در پہ جھکایا ہوں بہتری کے لیے ہیں آج جگ میں پریشاں وہ
بے جا سوال کرنے کی زحمت نہ کیجیے
محمد نعمت اللہ نعمت بے جا سوال کرنے کی زحمت نہ کیجیےاور مضمحل ہماری طبیعت نہ کیجیے سلجھی ہیں کوششوں سےمری الجھی گتّھیاںانسان ہوں جناب