رہبرؔ پرتاپ گڑھی کاش ہستی سے مرا بھی کوئی پیماں ہوتاحق کا پرچار مری زیست کا ساماں ہوتا دل میں انسان کے ہوتی جو محبت
زمرہ: غزل
fffff
خون میں لت پت زخمی زخمی ایک پرندہ دیکھا ہے
ایس قمر انجم دربھنگویگاؤں جھگڑوا، ضلع دربھنگہ، بہار، ہندرابطہ: 7808600880 خون میں لت پت زخمی زخمی ایک پرندہ دیکھا ہے ویسے انسانوں کو نگر میں
پلکوں پہ خواب اس کو سجانے نہیں دیا
جبیں نازاںرمیش پارک، لکشمی نگر، نئی دہلی پلکوں پہ خواب اس کو سجانے نہیں دیاہاں ! اس بہانے چین چرانے نہیں دیا لمحے کی اک
ہر سر نے خود تجھی کو پکارا ہے اور میں
خطاب عالم شاذؔ مغربی بنگالرابطہ نمبر : 8777536722 ہر سر نے خود تجھی کو پکارا ہے اور میںپرور دگار تیرا سہارا ہے اور میں اس
دکھاوا ہے کہ حقیقت سمجھ نہیں پائے
ایس قمر انجم دربھنگوی دکھاوا ہے کہ حقیقت سمجھ نہیں پائےہے کیسی تیری محبت سمجھ نہیں پائےیہ روگ دل کو لگایا بہت خوشی سے مگراڑے
دیکھ خود کو بدل رہے ہیں ہم
دلشاد دل سکندر پوری دیکھ خود کو بدل رہے ہیں ہم تیرے سانچے میں ڈھل رہے ہیں ہم کل ہمیں دھوپ نے پکایا تھاآج بارش
لے کے دنیا کے لیے نورِ سحر آیا ہے
رہبر پرتاب گڑھی لے کے دنیا کے لیے نورِ سحر آیا ہےکوئے محبوب سے جو ہوکے بشر آیا ہے سربکف رہنا یے ظالم کے مقابل
ابھی مٹی کو گوندھا بھی نہیں ہے
دلشاد دل سکندر پوری ابھی مٹی کو گوندھا بھی نہیں ہےمکمل میرا چہرہ بھی نہیں ہے سمندر میں تُجھے کیسے بنا دوںمرے حصے میں قطرہ
ایس قمر انجم کی دو غزلیں
ایس قمر انجم دربھنگویجھگڑوا، دربھنگہ، ہند رابطہ: 7808600880 غزل_1وہ میری شاموں میں میری سحر میں رہتا ہےاسی کا چہرہ ہمیشہ نظر میں رہتا ہےنگاہ جس
چھین کر ہر شرافت حیا لے گئی
جون زیدی چھین کر ہر شرافت حیا لے گئیوقت کی موج سب کچھ بہا لے گئی امن کی جھونپڑی ایکتا کا محل نفرتوں کی ہوا