احسان قاسمی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔Zubairul Hassan ‘ Ghafil ‘ …… Poet( Rtd . Add . Dist . & session judge )Araria .7 Jan ‘ 1944 – 26 Jan
زمرہ: شاعری
ذات میں تیری فنا ہوں تجھ میں ہی شامل ہوں میں
عمران عطائی، ممبئی ذات میں تیری فنا ہوں تجھ میں ہی شامل ہوں میںتو ہے دریائے محبت اور ترا ساحل ہوں میں تیری باتیں تیری
رات اتری تھی درمیانی شب
مسعود بیگ تشنہ رات اتری تھی درمیانی شب مجھ پہ گزری تھی درمیانی شب خوب اترا تھا نور بستر پر خوب نکھری تھی درمیانی شب
قطعہ (چونچ گیاوی)
چونچؔ گیاویبک امپوریم سبزی باغ پٹنہ۴۰۰۰۰۸ بہار***بڑا بیٹا گیا ہے مولوی کے پاس پڑھنے کو مجھے امید ہے اک دن وہ ملا بن کے نکلے
ہمارے خواب سب ٹھہرے ہوئے ہیں
مسعود بیگ تشنہ ہمارے خواب سب ٹھہرے ہوئے ہیں ہمارے زخم کیوں گہرے ہوئے ہیں؟ نہیں ٹھہرا ہوا زیرِ فلک کچھ زمیں گردش میں، ہم
ہے نہیں اچھی طبیعت آپ کے بیمار کی
رضوان ندوی ہے نہیں اچھی طبیعت آپ کے بیمار کی آخری خواہش ہے دل میں صرف اک دیدار کی دشمنوں کے دل پہ ہم کو
بغیر سوچے غم وہ مجھ کو بے حساب دے گیا (غزل)
🖋️ شعیب سراج بغیر سوچے غم وہ مجھ کو بے حساب دے گیاتمام عمر انتظار کا عذاب دے گیا نہ جانے کتنے قتل ہوں گے
فرضِ وفا کو دل سے نبھاتا رہا ہوں میں (غزل)
رضوان ندوی فرضِ وفا کو دل سے نبھاتا رہا ہوں میں زخمِ جگر کو سب سے چھپاتا رہا ہوں میں گلشن کو جان و دل