اصغر راز فاطمی روشنی گل نہ ہو روشنی گل نہ ہو چلو چل پڑو اندھیروں کے بڑھتے قدم روک دو مشعلیں ہاتھ میں اور تلوار
زمرہ: شاعری
انسان ہونے کی شرط
جاوید اخترذکی خان میں تعمیر کروں یا کروں تخریب میرے انساں ہونے کی اولین شرط کون رکھے گا تم یا پہلی شرط میں خود ہی
غزل (عرش پر جاکے خیالوں کو صدا دی میں نے)
نوید انجم عرش پر جاکے خیالوں کو صدا دی میں نےشاعری جا تجھے معراج کرا دی میں نےاس کی نفرت پہ بھی برسا کے تبسم
یہ مت کہو کہ بدن میں تکان باقی ہے
شعیب سراج یہ مت کہو کہ بدن میں تکان باقی ہے ابھی تو فتح کو سارا جہان باقی ہے جدا ہوئے ہمیں عرصہ گزر گیا
غزل (راغب کلیم)
کتنا حسین مجھ پہ ستم ڈھارہے ہیں آپ غم دیکھ دیکھ کے مرا مسکا رہے ہیں آپ غیروں کا راز ایک امانت کی چیز ہے
غزل(تم مرے واسطے کوٸی تو نشانی رکھو)
*محسن دیناج پوری Mohsin dinajpuri* اتر دیناج مغربی بنگال انڈیا تم مرے واسطے کوئی تو نشانی رکھو جارہے ہو کوٸی تصویر پرانی رکھو دیکھ کر
بدن ٹوٹ رہا ہے (غزل)
✍ کاشف شکیل چھوڑو بھی مرے یار ! بدن ٹوٹ رہا ہے بانہوں میں گرفتار بدن ٹوٹ رہا ہے۔ اس کبر سے کب کس کو
وبائی دور اور یخ بستہ زندگی
جاوید اختر ذکی خان شہروں کی گاؤں کی محلوں کی گلیاں ویران پڑی ہیں پربڑے شہروں کے بازار آباد ہیں اسپتال آباد ہے قبرستان آباد