صدیوں سے جن غموں کو کمائے ہوئے ہیں ہم شعروں میں رکھ کے ان کو لٹائے ہوئے ہیں ہم ٹھکرا دیا وہ جام جو مسکا
زمرہ: شاعری
غزل(تم مرے واسطے کوٸی تو نشانی رکھو)
*محسن دیناج پوری Mohsin dinajpuri* اتر دیناج مغربی بنگال انڈیا تم مرے واسطے کوئی تو نشانی رکھو جارہے ہو کوٸی تصویر پرانی رکھو دیکھ کر
بدن ٹوٹ رہا ہے (غزل)
✍ کاشف شکیل چھوڑو بھی مرے یار ! بدن ٹوٹ رہا ہے بانہوں میں گرفتار بدن ٹوٹ رہا ہے۔ اس کبر سے کب کس کو
وبائی دور اور یخ بستہ زندگی
جاوید اختر ذکی خان شہروں کی گاؤں کی محلوں کی گلیاں ویران پڑی ہیں پربڑے شہروں کے بازار آباد ہیں اسپتال آباد ہے قبرستان آباد
غزل (محنت کا صلہ مجھ کو ملا اور ہی کچھ ہے )
*شعیب سراج* محنت کا صلہ مجھ کو ملا اور ہی کچھ ہے دفنایا تھا کچھ اور اگا اور ہی کچھ ہے دیوانے نے دل میں
فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی (غزل)
✍ کاشف شکیل فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئییہ عشق کیا تھا کہ جس میں انا گنوائی گئی ہزار جنموں کا بندھن
آوارہ دل (غزل)
کاشف شکیل آوارہ دل ناکارہ دل غم میں ڈوبا بے چارہ دل ٹوٹے گھر کا نظارہ دل جاں ہے مصحف سیپارہ دل سب رشتوں کا
تیرا ڈمپل(غزل)
✍ کاشف شکیل دل کا مسکن تیرا ڈمپل لب کا آسن تیرا ڈمپل ایک بھنور سا چہرے پر ہے ہاں جان من تیرا ڈمپل میرا
محسن نوازمحسن دیناج پوری: ایک ادب نواز شخصیت
مرتب: محمد احسان االاسلام (احسان قاسمی) MOHSIN NAWAZ MOHSIN DINAJPURI Poet & Editor D O B :- 16 AUG 1992 P / Add – Quazi
غزل (اضطراب دل ناداں)
✍️ کاشف شکیل جاناں ہمارے درمیاں کیا کیا نہیں ہوا باتیں نہیں ہوئیں تھیں یا بوسہ نہیں ہوا؟ جاناں یہ یک بیک سے کہاں جا