عندلیب گلشن گفتار کیفی اعظمی

عندلیب گلشن گفتار کیفی اعظمی

بیادِ کیفی اعظمی
تاریخ ولادت : 14 جنوری 1919
تاریخ وفات : 10 مئی 2002

احمد علی برقی اعظمی

عندلیب گلشن گفتار کیفی اعظمی
اہل دانش کے معین و یار کیفی اعظمی
گلشن شبلی دیار شرق کی ہے آبرو
اس چمن کے تھے گل بے خار کیفی اعظمی
تھے ستم دیدہ دلوں کے دل کی دھڑکن عمر بھر
چارہ ساز بے کس و نادار کیفی اعظمی
ان کی اردو شاعری ہے مظہر سوز دروں
درد دل کا کرتے تھے اظہار کیفی اعظمی
نقش اول سے ہی اپنے ہوگئے ہر دل عزیز
شاعر مجموعہ "جھنکار" کیفی اعظمی
ان کے اعجاز قلم کا ہے زمانہ معترف
بزم میں تھے مطلع انوار کیفی اعظمی
ان کے علمی اور فلمی کارنامے ہیں عظیم
تھے ادب کے ایک خدمت گار کیفی اعظمی
دس مئی کو آخر شب کا مسافر چل بسا
ہیں دلوں میں اب بھی جلوہ بار کیفی اعظمی
ہیں شبانہ اعظمی ان کی وراثت کی امین
جس کے تھے برقی علم بردار کیفی اعظمی
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق:ہے شرر مصباحی کی رحلت وہ ادبی سانحہ

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے