ملک زادہ منظور تھا جس کا نام

ملک زادہ منظور تھا جس کا نام

بیاد بیدار مغز سخنور وادیب و معروف ناظم مشاعرہ ڈاکٹر ملک زادہ منظور احمد مرحوم
تاریخ وفات : ۲۲ اپریل ۲۰۱۶

احمد علی برقیؔ اعظمی

سپہرِ ادب کا وہ ماہِ تمام
ملک زادہ منظور تھا جس کا نام
نہیں آج تنہا ہوا وہ غروب
اب اک دور کا ہوگیا اختتام
تھا حاصل اسے سب پہ اوجِ شرف
جہانِ نظامت کا تھا وہ امام
اسے نظم اور نثر پر تھا عبور
ادب میں نمایاں تھا اس کا مقام
جو تھا رونقِ بزمِ شعر و ادب
وہ تھا عمر بھرمرجعِ خاص و عام
تھا تنقید کے اس کی زیرِ اثر
ہے عہدِ رواں کا جو فکری نظام
تھی گرویدہ اس کی عروسِ ادب
جو دیتا تھا مہر و وفا کا پیام
وہ تھا عہدِ حاضر کا بیدار مغز
تھا ترویج اردو میں جو پیش گام
ہے ’’ رقص شرر‘‘ ایک تاریخ ساز
معاصر ادیبوں پہ اس کا یہ کام
رہیں گے ادیبوں کے وہ خضرِ راہ
گیا چھوڑ کر جو نقوشِ دوام
ہے بائیس اپریل کتنا نَحَس
لیا ہم سے کس بات کا انتقام
مٹے گا نہ برقیؔ مٹانے سے وہ
دلوں پر ہے جو نقش اس کا کلام
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :ایم اے ذوقی عہد حاضر کے تھے وہ ناول نگار

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے