ایم اے ذوقی عہد حاضر کے تھے وہ ناول نگار

ایم اے ذوقی عہد حاضر کے تھے وہ ناول نگار

بیاد بیدار مغز ناول نگار مشرف عالم ذوقی مرحوم پہلی برسی کی مناسبت سے
تاریخ وفات: ۱۹ اپریل ۲۰۲۱

احمد علی برقیؔ اعظمی

ایم اے ذوقی عہد حاضر کے تھے وہ ناول نگار
جن کی تخلیقات ہیں عصری ادب کا شاہ کار
ایم اے ذوقی کا تھا معیاری ادیبوں میں شمار
ہر نئی تخلیق کا رہتا تھا سب کو انتظار
ذوقی تھے عصری ادب کی شخصیت اک عبقری
اردو دنیا جن کی رحلت سے ہے ہر سو سوگوار
ان کی ادبی شخصیت تھی نازشِ برِصغیر
جتنے دانشور ہیں ان کے غم میں ہیں وہ دل فگار
اُن کی ہر تخلیق ہے آئینۂ نقد و نظر
ابن آدم کا عیاں ہے جس سے ذہنی انتشار
عہد حاضر میں تھے عصری آگہی کے وہ نقیب
درد کا رشتہ ہے اُن کے فکروفن سے آشکار
نبضِ دوراں پر نہایت سخت تھی ان کی گرفت
بحر ذخار ادب کی تھے وہ دُرِ شاہوار
سب کے ہیں ورد زباں اُن کے نقوش جاوداں
گلشن اردو میں ان کی ذات تھی مثلِ بہار
اجتماعی زندگی کے ترجماں تھے اس لیے
عہد حاضر میں تھے وہ ناول نگاری کا وقار
لے لی کورونا وائرس نے آج برقیؔ ان کی جان
جن کے اقصائے جہاں میں قدرداں تھے بےشمار


یاد رفتگاں بیاد ممتاز تخلیق کار مرحومہ تبسم فاطمہ شریک حیات مشرف عالم ذوقی مرحوم جو ان کے انتقال کے فورا بعد ہی اس جہان فانی سے رخصت ہوگئیں. 

احمد علی برقی اعظمی

ایم اے ذوقی کی تبسم فاطمہ تھیں اہلیہ
دونوں کے تھا درمیاں اک رشتہ مہر و وفا
دونوں تھے عہد رواں کی شخصیت اک عبقری
ان میں تھا یک جان و دو قالب کا باہم رابطہ
دونوں کی تخلیق میں یکساں تھی عصری حسیت
ہوگئے کورونا کے وہ مہلک مرض میں مبتلا
ذوقی کی رحلت کا تھا ان پر اثر اتنا شدید
جان لیوا ہوگیا ان کے لیے یہ سانحہ
اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگی محبت کی مثال
ان کے جاتے ہی جہاں سے ہوگئیں وہ بھی جدا
جاتے ہی ان کے تبسم فاطمہ بھی چل بسیں
اس خبر سے ادبی دنیا میں تھے سب حیرت زدہ
جنت الفردوس میں درجات ہوں ان کے بلند
دونوں پر نازل وہاں ہوں رحمت و فضل خدا
ان کے غم میں ہیں سبھی اہل قلم برقی شریک
صدمہ جانکاہ ہے سب کے لیے یہ حادثہ
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :فخر شہر سخن آرزو لکھنوی

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے