کتاب: پیش پیش

کتاب: پیش پیش

مصنف: فرمان احمد
تبصرہ : ثاقب شہاب
پُوسد، مہاراشٹر، انڈیا 

آج کے کتاب بیزار معاشرے میں جب کسی نوآموز قلم کار کی کتاب کے منظرعام پر آنے کی خبر ملتی ہے تو طبیعت خوش ہوجاتی ہے۔ فرمان احمد خان بھی ایک ایسے ہی نوآموز قلم کار ہیں جنھوں نے اپنے والد محترم معروف شاعر، ادیب، محقق، مترجم خان حسنین عاقب کی کل پندرہ کتابوں کے مقدمات کو مرتب کیا ہے اور انھیں کتاب کی شکل دی ہے اور بہ عنوان پیش پیش دنیاے ادب سے متعارف کروایا ہے۔شہر پوسد کی ادبی تاریخ میں فرمان احمد خان اولین شخص ہیں جنھوں نے نوعمری میں ایک ادبی کتاب کو مرتب کیا ہے۔ یہ کتاب قومی کونسل براۓ فروغ اردو زبان کے مالی تعاون سے شاٸع ہوئی ہے۔ کتاب کا سرورق ریحان احمد نے تیار کیا ہے جو کہ جاذب نظر ہے۔ کتاب کی کمپیوٹر کمپوزنگ توفیق احمد نے کی ہے۔ کتاب کل 118 صفحات پر مشتمل ہے۔ کتاب کی قیمت 84 رویے ہے. ودربھ اردو ہندی پریس کامٹی نے اِس کتاب کو زیور طباعت سے آراستہ کیا ہے. الفاظ پبلیکیشن کامٹی کتاب کے ناشر ہیں. کتاب کا عنوان "پیش پیش” اپنے اندر کشش رکھتا ہے۔ فرمان احمد نے کتاب کا انتساب اردو زبان کے بے لوث خدمات گزاروں کے نام کیا ہے۔ بلاشبہ پیش پیش حسنین عاقب کے قلم سے لکھے مقدمات کا جامع اور دیدہ زیب انتخاب ہے۔ یہ کتاب ایک والد کے تٸیں ایک سعادت مند فرزند کے جذبہ خلوص کا بین ثبوت ہے. فرمان احمد کا لکھا مقدمہ پڑھتے ہی کتاب کے مشمولات کے مطالعے کا شوق پیدا ہوجاتا ہے۔ فرمان احمد نے اپنے مقدمے میں یہ اعتراف کیا ہے کہ اردو ان کی مادری زبان ہے. ساتھ ہی شعر و ادب سے اپنے لگاو کی بھی ہلکی ہلکی نشان دہی کی ہے۔ پیش پیش کے مقدمے کی زبان سے ہمیں یہ احساس ہوتا ہے وہ ایک نووارد ادب ہیں، جس کو بہ ذات خود انھوں نے بھی تسلیم کیا ہے۔ انھوں نے خود کو ایک طالب علم ہی کہہ کر مخاطب کیا ہے جو ان کے سیکھنے کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔ مقدمے میں فرمان احمد نے پیش پیش کی ترتیب و تہذیب سے متعلق اہم باتوں کا تذکرہ کیا ہے۔
فرمان احمد مقدمے میں لکھتے ہیں "مجھے حیرت ہے کہ حسنین عاقب کی ہر کتاب کا مقدمہ اتنا الگ اور different ہوتا ہے کہ کہیں کوئی بات دہرائی ہوئی نہیں ملتی۔ ہر مقدمے یا پیش لفظ کو پڑھنے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ انھوں نے مقدمے میں کوئی فارمل بات نہیں کی ہے۔ نہ ہی مقدمے کو صرف کتاب کا تعارف نامہ بنایا ہے۔ بلکہ انھوں نے ہر مقدمے یا پیش لفظ کو ایسی تحریر بنا دیا ہے جو ایک الگ مضمون یا تحریر کی حیثیت رکھتی ہے۔
فرمان احمد خان اپنے والد خان حسنین عاقب کی ادبی خدمات سے باخبر رہتے ہیں. ساتھ ہی حسنین عاقب کی علمی اور قلمی کاوشوں نیز شعبہ زبان و ادب میں فعالیت سے متاثر بھی ہیں. فرمان احمد نے پیش پیش کے مقدمے میں اس کتاب کی ترتیب و تہذیب کے مقصد کو بھی واضح کردیا ہے. فرمان احمد لکھتے ہیں:
جب آپ یہ کتاب پڑھیں گے تو لگے گا کہ یہ ایک رفیق ہے، معلم ہے اور یہ ایک بولتی کتاب یعنی speaking book ہے جس میں ادب ہے، خیالوں کی گہراٸ ہے، لفظوں کی روانی ہے، زندگی کی حقیقت ہے. مصنف کے احساسات ہیں، یہ کتاب الگ الگ topics پر جمع کی گٸ ایسی تحریروں کا سمندر ہےجس میں سکون ہے، جس میں کشش ہے، جس میں رنگت ہے اور جس کی تہہ میں خزانے ہیں۔"
کتاب میں شامل حسنین عاقب کا مضمون "پیش لفظ، تعارف، اشکلات اور گنجائشیں بھی اہمیت کا حامل ہے۔ اس مضمون میں حسنین عاقب نے پیش لفظ کے معنی و مفہوم، اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی ہے. نیز پیش لفظ کے دیگر زبانوں میں موجود مترادفات، پیش لفظ کے اجزائے ترکیبی اور پیش لفظ سے متعلق اشکالات پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ حسنین عاقب نے چند مشہور تصانیف کے مقدمات کا بہ طورِمثال تذکرہ کیا ہے جنھیں اُن تصانیف سے ذیادہ شہرت حاصل ہوئی۔ جن میں مولانا حالی کا مقدمہ شعروشاعری ( 1893) اور ولیم ورڈس ورتھ کی دی لریکل بلاڈس (1801) جیسی کتابیں شامل ہیں۔
کتاب میں شامل مقدمات حسنین عاقب کی تخلیقی کتابوں نیز مرتب کی گئی کتابوں کےلیے لکھے گئے ہیں۔ جس میں رم آہو (مجموعہ غزلیات )، خامہ سجدہ ریز مجموعہ (حمد و نعت)، اقبال بہ چشمِ دل اقبالیات پر مبنی کتاب کم و بیش (ادبی تحقيق) آسماں کم ہے (بچوں کی کہانیاں)، درسیاتی کتابیں انگریزی زبان کی مہارت سال اول ودوّم انگریزی کی تدریس سال اول و دوّم نیز مرتبہ کتابیں شفیع الدین نیّر کی کہانیاں اور شفیع الدین نیّر کی نظموں کا مجموعہ، غالب کی کہانی نّیر کی زبانی (غالب کی سوانح)، تین شاعر ( سیماب ساحر اور ابن انشا)، دیوار حرم کے سائے تلے، مرحوم مخلص مصوری کا مجموعہ (حمدونعت) اور انگریزی سے ترجمہ کیا گیا ناول”میں ہوں نجود" شامل ہیں۔ شعری مجموعے رم آہو کے لیے لکھے گٸے پیش لفظ بہ عنوان شعر خود خواہش آں کرد میں عاقب نے اپنے تخلیقی سفر کے آغاز و ارتقا سے متعلق گفتگو کی ہے۔ عاقب لکھتے ہیں کہ ابتدا میں انھوں نے انگریزی شاعری کی۔ ساتھ یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ ان کی شاعری اور مزاج کی تشکیل کا دارومدار ان کے طبع سلیم پر ہے۔
حسنین عاقب ادب اطفال کے شعبے میں نثر اور نظم دونوں میں تخلیقی کام کررہے ہیں. آسماں کم ہے ان کی بچوں کے لٸے لکھی گٸ کہانیوں کا مجموعہ ہے۔کہا جاتا ہے کہ بچوں کے لیے ادب تخليق کرنا بچوں کا کھیل نہیں. درس و تدریس کے مقدس پیشے سے وابستہ حسنین عاقب کی کہانیوں کو پڑھ کر یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ بچوں کی نفسیات سے بہ خوبی واقف ہیں۔ اور بچوں کے لیے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ادب تخليق کرتے ہیں۔
عاقب کی کتاب "کم و بیش" تحقيقی مقالات پر مشتمل ہے. ان تحقيقی مقالات کو پڑھنےکے بعد قاری کو انفرادیت اور تازگی کا احساس ہوتا ہے۔ ساتھ ہی عاقب کی صحت زبان سے بھی قاری متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتا.
پیش پیش میں شامل تمام ہی مقدمات قاری کو غور و فکر کی دعوت دیتے ہیں. کتاب پڑھنے کے بعد قاری خالی ہاتھ نہیں رہ جاتا، بلکہ وہ حسنین عاقب کی طرز فکر اورعلمی استعداد سے مستفید ہوتا ہے جو کتاب کا حاصل ہے۔
آئیے فرمان احمد کی کتاب پیش پیش کا خیر مقدم کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔
***
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :غزل میں سائنسی تخیل کا رنگ بھرنے والا شاعر: حسنین عاقب

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے