دھرتی کا بدن خشک ہے، برسات نبی ﷺ جی

دھرتی کا بدن خشک ہے، برسات نبی ﷺ جی

نعت نگار: سید عارف معین بلے

دے دیجے مجھے روشنی، خیرات نبی ﷺ جی
کچھ سوچ کے پھیلائے ہیں یہ ہات نبی ﷺ جی

رحمت کی گھٹا برسے تو جی اُٹھوں گا میں بھی
دھرتی کا بدن خشک ہے، برسات نبی ﷺ جی

مل جائے جو موسم کو بھی ہلکا سا اشارہ
پت جھڑ میں بھی ہوجائیں ہرے پات نبی ﷺ جی

چاہیں تو اماوس میں نکل آئے گا سورج
پھر دن میں بدل جائے گی یہ رات نبی ﷺ جی

مل جائے گی اس دھوپ کے صحرا میں مجھے چھاﺅں
رکھ دیجئے بس سر پہ مِرے ہات نبی ﷺ جی

کرنوں میں پرونے ہیں مجھے شبنمی موتی
للہ کرم، چشمِ عنایات نبی ﷺ جی

جو مانگا ملا ہے، جو نہیں مانگا عطا ہو
پوشیدہ ہیں کب آپ سے حاجات نبی ﷺ جی

اِک جھونپڑا طیبہ کی کسی کچی گلی میں
کب مانگے ہیں جنّت میں محلّات نبی ﷺ جی

چُپ ہے، درِ رحمت پہ گنہگار کھڑا ہے
نادم ہے کرے کوئی بھی کیا بات نبی ﷺ جی

سر بارِ ندامت سے مِرا اُٹھ نہیں پایا
ہے دید سے محروم ملاقات نبی ﷺ جی

بہتے ہوئے آنسو بھی دُعا مانگ رہے ہیں
قابو میں نہیں ہیں مِرے جذبات نبی ﷺ جی

کرنوں میں پرونے ہیں مجھے شبنمی موتی
للہ کرم، چشمِ عنایات نبی ﷺ جی

جو مانگا ملا ہے، جو نہیں مانگا عطا ہو
پوشیدہ ہیں کب آپ سے حاجات نبی ﷺ جی

دروازۂ لَب کھولیے، کچھ بولیے، سُن لوں
قرآن سے قرآن کی آیات نبی ﷺ جی

مجھ کو ہی نہیں، عزتِ سادات بچا لیں
خطرے میں ہے اب عزتِ سادات، نبی ﷺ جی

بس اتنی دُعا ہے کہ کسی کو نہ خدا دے
شبیر کے غم کے سوا صدمات نبی ﷺ جی

اب ہاتھ نہیں، مانگو دُعا جھولی اُٹھا کر
لو، دیکھو ہیں مائل بہ عنایات نبی ﷺ جی

یہ مجھ سے گنہگار پہ ہے آپ ﷺ کی رحمت
میں نعت کہوں؟ کیا مِری اوقات نبیﷺ جی
***
سید عارف معین بلے کی گذشتہ تخلیق :وصلی الله علی نورٍ

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے