میم سرور پنڈولوی کے اعزاز میں شعری نششت

میم سرور پنڈولوی کے اعزاز میں شعری نششت

پریس ریلیز

١٨ ستمبر، پھلواری شریف پٹنہ
مدھوبنی سے تشریف لائے ملک کے معروف و مشہور شاعر میم سرور پنڈولوی کے اعزاز میں ڈاکٹر نصر عالم نصر کے دولت کدہ پر نذر فاطمی کی صدارت میں شعری نششت کا انعقاد ہوا، جس میں شعرائے کرام نے بہترین اشعار سناکر سامعین سے داد وصول کیے، اس نششت میں شامل شعرائے کرام کے نام اور اشعار مندرجہ ذیل ہیں:
اشکوں کی روانی ہے
سب جھوٹی کہانی ہے،
میں اس کا نہ ہو پایا
جو میری دوانی ہے،
محمد ضیاء العظیم

سر جھکاتے نہیں ہم لوگ جو درباروں میں
اس لیے نام نہیں آتا ہے اخباروں میں
سلیم شوق پورنوی

بارش میں بھیگنے کا مزہ ہم سے پوچھئے
پھر کتنی کھائی ہم نے دوا ہم سے پوچھئے
نصر عالم نصر

چپکے چپکے مرے کانوں میں صدا دیتا ہے
کون بجھتے ہوئے شعلوں کو ہوا دیتا ہے
میر سجاد

مری قلندری کو گوارا کہاں ہے یہ
مری مدد کو کچھ شہ دربار بولتا ہے
میم سرور پنڈولوی

قصۂ عہد وفا یاد نہیں
بھول بیٹھے ہو خدا یاد نہیں
شمیم شعلہ

بہت وزنی ہے ارمانوں کی گٹھری
حیات مختصر ہے اور میں
نذر فاطمی
نششت کی نظامت میزبان شاعر نصر عالم نصر نے کی جب کہ آخر میں سلیم شوق پورنوی نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، انھوں نے کہا کہ مہمان جس معیار کے ہوتے ہیں مہمان نوازی بھی اسی معیار کی ہونی چاہیے، جیسا کہ ڈاکٹر نصر عالم نصر صاحب نے اس شعری نششت کا انعقاد کرکے بہترین مہمان ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے. اس لیے ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں، اس کے ساتھ ہی صدر محترم کی اجازت سے اس نششت کے اختتام کا اعلان کرتے ہیں.
پروگرام کو خوب صورت بنانے میں شبیر عالم، فاطمہ خان، ثناء العظیم، عفان ضیاء شامل رہے.
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :ضیائے حق فاؤنڈیشن کی پیش کش ایک شاعر پانچ کلام میں سلیم شوق پورنوی

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے