شیر خدا کی آنکھ کا تارا حسین ہے

شیر خدا کی آنکھ کا تارا حسین ہے

احمد علی برقیؔ اعظمی

شیرِ خُدا کی آنکھ کا تارا حُسینؓ ہے
صدقہ نبیؐ نے جِس کا اُتارا حُسینؓ ہے

رنج و الم کا خود بھی جو مارا حسینؓ ہے
مظلُوم و بےکسوں کا سہارا حُسینؓ ہے

گُلزارِ دیں کو رزم میں خود ہوکے سُرخ رُو
خُونِ جِگر سے جِس نے سنوارا حُسینؓ ہے

باغِ علیؓ کا کِس کو گل سرِسَبَد کہیں
سب نے بیک زبان پُکارا حُسینؓ ہے

اِس میں نہیں ہے مذہب و مِلّت کی کوئی قید
سب کہہ رہے ہیں آج ہمارا حُسینؓ ہے

نظروں میں اہلِ بیتؓ کی سارے جہان میں
جو آج نام سب سے ہے پیارا حُسینؓ ہے

یوں تو سبھی کو ناز ہے عزمِ حُسینؓ پر
برقیؔ کو اپنی جان سے پیارا حُسینؓ ہے
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :کربلا کے جاں نثاروں کو سلام

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے