کربلا کے جاں نثاروں کو سلام

کربلا کے جاں نثاروں کو سلام

احمد علی برقیؔ اعظمی

کربلا کے جاں نثاروں کو سلام
بھوکے پیاسے غم کے ماروں کو سلام
سرخ رو ہیں اپنی قربانی سے جو
دین حق کے پاس داروں کو سلام
ہوگئے جو حُرمتِ دیں پر نثار
اُن بہادر دین داروں کو سلام
جن سے تھا سرسبز گلزارِ بتول
ان خزاں دیدہ بہاروں کو سلام
جن کا کوئی بھی نہ تھا پُرسانِ حال
احمدَ مُرسل کے پیاروں کو سلام
زیبِ تاریخِ جہاں ہے جن کا نام
اُن چمکتے ماہ پاروں کو سلام
وہ جو برقی بِں کِھلے مُرجھا گئے
گُل بدن اور گُل عذاروں کو سلام
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :پیش کرتا ہوں میں اُس مینا کماری کو خراج

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے