پروفیسر کرانتی کمار کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد

پروفیسر کرانتی کمار کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد

سمستی پور (پریس ریلیز) پروفیسر کرانتی کمار کے کے ملازمت سے ریٹائرمنٹ پر ایک خوب صورت تقریب کا انعقاد سمستی پور کالج کے ہال میں منعقد ہوا، جس میں کالج کے پرنسپل پروفیسر ستین کمار سمیت طلبہ وطالبات ساتھ ساتھ شہر کی معزز شخصیات نے شرکت کی، سبھوں نے کرانتی کمار کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی شخصیت و فن پر روشنی ڈالی.
کالج کے پرنسپل محترم ڈاکٹر ستین کمار نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کرانتی کمار کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے، وہ ایک کامیاب استاذ کے ساتھ ساتھ ایک ذمہ دار، وفا شعار، اور مخلص انسان بھی ہیں، جن کے دل میں طلبہ و طالبات کے تئیں محبت اور مخلصانہ جذبہ ہے. پروفیسر آلوک پاٹھک (شعبۂ میتھلی) نے بھی ان کی شخصیت و فن پر روشنی ڈالی اور کہا کہ کرانتی کمار جیسی شخصیت صدیوں میں جنم لیتی ہے، وہ علم و ادب کے سمندر ہیں، تہذیب و ثقافت کے پیکر ہیں، صدر شعبۂ اردو ڈ اکٹر صفوان صفی نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا، اور کہا کہ کرانتی کمار اسم بامسمی شخصیت کے مالک ہیں، جس طرح ان کا نام کرانتی ہے اسی طرح انھوں نے زندگی بھی بے باکی سے گزاری، ہمیشہ انھوں نے غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہا، ایسی شخصیت اس معاشرے میں بہت کم نظر آتی ہے، یہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں موجود و محفوظ رہیں گے، واضح رہے کہ ڈاکٹر کرانتی کمار کا تعلق سمستی پور کالج علم اقتصاد (اکنومس) کے شعبہ سے رہا ہے، انھوں نے شعبۂ اقتصادیات میں چالیس سال خدمات انجام دی ہیں، ان کے فن اور شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر صالحہ صدیقی اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو نے اپنے منظوم تاثرات ان لفظوں میں پیش کیا:
الوداع الوداع علم و فن کی شان الوداع
الوداع الوداع سمستی پور کالج کی جان الوداع
قائم ہے جس سے سدا اک تہذیب و ثقافت
الوداع الوداع عظمت کا وہ نشان الوداع
تھا سب کے لیے اک سایۂ شفقت
الوداع الوداع وہ خوب صورت آسمان الوداع
جس نے بنائی اپنی الگ ہی اک شناخت
الوداع الوداع وہ شخص وہ مہمان الوداع
آتی ہے خوشبو جس کے ہر اک لفظ سے
الوداع الوداع پیارا سا وہ انسان الوداع
جس کی فکر اور سوچ میں تھی بلندیاں
الوداع الوداع خوش فکر وہ خوش گمان الوداع
آپ کی جدائی کا ہر اک پہ ہے اثر
الوداع الوداع سمستی پور کالج کی شان الوداع
جس کے دم سے رونقیں محفل میں تھیں
الوداع الوداع پیار کا وہ جہان الوداع
کہہ رہی ہے صالحہ بھی اب یہی
الوداع الوداع نیک دل انسان الوداع
مزید چند اشعار بہ زبان ڈاکٹر صالحہ صدیقی :
نکل کر اس چمن سے تم چمن کی آبرو رکھنا
سفر مشکل ہے لیکن تم سفر کی جستجو رکھنا
تمھارے ساتھ جو گزرے وہ لمحے یاد ہیں سب کو
بس اتنی سی گزارش ہے ہمیں بھی رو برو رکھنا
کبھی جو یاد آئے تو چلے آنا یہاں ملنے
ہماری ہے قسم تم کو ہماری آرزو رکھنا
عقیدت بھی محبت بھی، مؤدت بھی ہے ہم سب کو
تم اپنے آپ کو ہر دم، ہمیشہ سرخرو رکھنا
تمھارے پاس اب ہوں گے ہماری یاد کے لمحے
ہماری یاد کو دل میں ہمیشہ چار سو رکھنا
کھلا کے پھول الفت کے سدا دل میں ہی تم رکھنا
یہ پیغام محبت کو چمن میں کو بہ کو رکھنا
دعا دیتے ہیں سب مل کر، صالحہ بھی کہتی [ہے]
ہمیشہ، ہر گھڑی، ہر دم، تم خود کو با وضو رکھنا
آخر میں پروفیسر کرانتی کمار نے فرداً فرداً سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بےحد خوشی ہے کہ آپ سبھوں نے میرے اعزاز میں اتنی خوب صورت محفل آراستہ وپیراستہ کی، میں تا عمر اس عزت افزائی کے لمحات کو یاد رکھوں گا، اسی کے ساتھ ہی پروگرام اپنے اختتام تک پہنچا.
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :سمستی پور کالج بہار کے ٧۵ سال مکمل ہونے پر منایا گیا جشن 

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے