پئے بہ پئے آپ نے جب”میم" کا محمل باندھا

پئے بہ پئے آپ نے جب”میم" کا محمل باندھا

سید اسلم صدا آمری چینائی
(گلہائے نعت رسول مقبول ﷺ بہ طرح غالب "جب بتقریب سفر یار نے محمل باندھا" نوٹ:  اس نعت کے ایک شعر میں "المدثر اور المزمل" کو اقتضاے شعری کی بنا ایک تشدید گراکر بول چال کی زبان میں "مزمل" اور” مدثر" برتا گیا ہے اہل اربابِ سخن سے اس کے لیے معذرت خواہ ہوں.) 

پئے بہ پئے آپ نے جب”میم" کا محمل باندھا
دیدۂ شوق نے پھر حوصلۂ دل باندھا

در سفر عالم رخصت تھا یہی زاد سفر
عشقِ احمد ﷺ ہی تھا جو زیست کا حاصل باندھا

شاہ بطحا کا ہمیں آیا بلاوا دیکھو
دامنِ عشقِ محمد ﷺ سے جو تھا دل باندھا

تنکا اک ایک چنا حب نبی ﷺ میں ہم نے
آشیاں اپنا بھی جنت کے مقابل باندھا

ان کی ﷺ تعریف کا مضمون جو باندھا رب نے
کہیں عنوان” مدثر" ﷺ تو مزمل ﷺ باندھا

اس کی پابوسی کو پھر آۓ ملائک کتنے
تیرے ﷺ شیدا نے جو رخ جانب منزل باندھا

آپ ﷺ کے عشق میں ہم نے تو کہی نعت مگر
ہم سے مصرع نہ گیا آپ ﷺ کے قابل باندھا

سوۓ طیبہ میں قفس توڑکے اڑجاؤں”صدا"
مجھ کو قسمت نے مری وقت سے ہے مل باندھا

حمد باری تعالیٰ

متاعِ عشقِ نبی ﷺ نہال کر یارب
جہاں میں ہستی مری بے مثال کر یارب

صفات کل ترے کامل ہیں، اور مرے ‌ناقص
ہوں بے کمال ، مجھے باکمال کر یا رب

بصدق دل تیری تعریف کررہا ہوں رقم
اٹھا رہا ہوں قلم میں سنبھال کر یا رب

ستارہ عشق کا آۓ کبھی نہ گردشِ میں
عطا وہ جذبۂ عشقِ بلال کر یا رب

میں تجھ سے تجھ کو طلب کر رہا ہوں، جائز ہے
مراد پوری مری، استعجآل کر یا رب

ہر عکس تیرا کہے”کل من علیھا فان"
ہیں جتنے آئینے سب پایمال کر یا رب

میں تجھ کو دیکھ رہا ہوں نبی ﷺ کے جلوؤں میں
اسی طرح سے تو مجھ سے وصال کر یا رب

ترے حضور میں حاضر ہوں تجھ کو ساتھ لیے
توہی”مجیب" ہے جو بھی سوال کر یا رب

جہاں میں ظلم و ستم کے شکار مسلم ہیں
امان دے انھیں، آسودہ کر یا رب

سید اسلم صدا آمری
Syed Aslam Sada Aamiri 32 B Maroof Saheb Street Mount Road Chennai-600002.
صاحب کلام کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :مست آنکھوں سے یاریاں نہ گئیں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے