مست آنکھوں سے یاریاں نہ گئیں

مست آنکھوں سے یاریاں نہ گئیں

اثر خامہ: سید اسلم صدا آمری چینائی

مست آنکھوں سے یاریاں نہ گئیں
ذہن و دل سے خماریاں نہ گئیں

اس سے تنقید کاریاں نہ گئیں
فن سے دل کش نگاریاں نہ گئیں

پتھروں سے ملے ہیں پھول بہت
پھولوں سے زخم کاریاں نہ گئیں

اک تماشہ نگر ہے میرا سکوت
مجھ سے تو ہوش یاریاں نہ گئیں

ان کا وعدہ ہمارا روز پسیں
ہم سے فردا شماریاں نہ گئیں

اتنی چنچل تھی شام کی بنسی
آج پنگھٹ پہ ناریاں نہ گئیں

آب وگل سے جڑی رہیں تادم
پھول پودوں سے کیاریاں نہ گئیں

واۓ حسرت! کہ طرز مؤمن تک
اپنی پیکر نگاریاں نہ گئیں

دامنِ ہستی سے”صدا" ان کی
خوش نما دستکاریاں نہ گئیں
***
Syed Aslam DADA aamiri
,#32,B, Maroof Saheb Street Mount Road, Chennai-600002
سید اسلم صدا آمری چینائی کی یہ غزل بھی ملاحظہ فرمائیں :زباں میلی نہیں ہوتی دہن میلا نہیں ہوتا

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے