یوم تولد: 3 جنوری 1836
احمد علی برقی اعظمی
منشی نول کشور تھے اردو کے پاسباں
جن کے بغیر ادھوری ہے اردو کی داستاں
تھے محسنِ زبان و ادب اپنے عہد میں
اردو نواز ایسے ملیں گے ہمیں کہاں
ہے اُن کی یادگار جو سرمایۂ ادب
رکھے گا اُن کا نام ہمیشہ وہ جاوداں
اردو زباں ہی صرف نہیں تھی انھیں عزیز
عربی و فارسی پہ بھی یکساں تھے مہرباں
ہے ضوفگن جہان ادب اُن کی ذات سے
تھے آسمانِ علم و ادب کی وہ کہکشاں
خدمات سے ہے اُن کی سبھی پر یہ آشکار
تھے فکرو فن کی ہند میں عظمت کے وہ نشاں
زینت کتاب خانوں کی ہیں ان کے جو نقوش
ہوتے ہیں فیضیاب سبھی پیر اور جواں
***
برقی اعظمی کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :ہے سال نو کا ماہ جہاں تاب جنوری
شیئر کیجیے