ہے سال نو کا ماہ جہاں تاب جنوری

ہے سال نو کا ماہ جہاں تاب جنوری

احمد علی برقی اعظمی

ہے سال نو کا ماہ جہاں تاب جنوری
آتا ہے ساتھ لے کے نئے خواب جنوری
روشن کتاب زیست کا ہو باب جنوری
ہرگز کرے کسی کو نہ بے تاب جنوری
کرتا ہے اہل ذوق کے سینوں میں موجزن
جذبات اور امنگ کا سیلاب جنوری
ان کے لیے سمجھتے ہیں جو اس کو فال نیک
ہو جیسے ایک ماہی بیتاب جنوری
کچھ لوگ اس کا کرتے ہیں اس طرح انتظار
ہو جیسے کوئی تحفہ نایاب جنوری
سال جدید سب کے لیے سازگار ہو
برقی کے ساز دل کی ہے مضراب جنوری
***
برقی اعظمی کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :راحت اندوری نمبر مرتبہ فاروق ارگلی پر منظوم تاثرات

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے