بچے انٹر نیٹ کے ہیں زیر اثر

بچے انٹر نیٹ کے ہیں زیر اثر

(بچوں کی ذہنی نشو و نما پر انٹرنیٹ اور انفارمیشن ٹکنولوجی کے مثبت اور منفی اثرات) 

احمد علی برقی اعظمی

بچے انٹر نیٹ کے ہیں زیر اثر
اب نہیں محفوظ جس سے کوئی گھر
ان کے موبایل ہے ہر دم ہاتھ میں
جس سے ہیں ماں باپ یکسر بے خبر
ذہن پر ہے ان کے انٹرنیث سوار
ہے یہ ڈیجیٹل ٹکنولوجی کا اثر
آنلاین کرتے ہیں بچے کلاس
جو بظاہر ہے نہاہت کار گر
آج کل خود میں مگن ہیں والدین
چھوڑ کربچوں کو اپنے حال پر
بچے مستقبل ہیں ملک و قوم کے
ہے ضروری ان پہ ہم رکھیں نظر
سامنے اس کے مضر اثرات ہیں
سن رہے ہیں ہم جو اب شام و سحر
ذہن کی ہوتی ہو جب نشو و نما
ہے ضروری دیکھیں آنکھیں کھول کر
مثبت اور منفی نتائج اس کے ہیں
بچوں پر اب عمر کے اس موڑ پر
جب یہی بچے جواں ہو جائیں گے
کھوج لیں گے خود بہ خود اپنی ڈگر
عہد حاضر آئی ٹی کا دور ہے
ہے جو برقی نخل دانش کا ثمر
برقی اعظمی کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :شخصیت آزاد کی تھی مرجع اہل نظر

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے