خواہش ہے لکھوں خامۂ طوبی سے کبھی نعت

خواہش ہے لکھوں خامۂ طوبی سے کبھی نعت

نثار دیناج پوری

خواہش ہے لکھوں خامۂ طوبی سے کبھی نعت
زم زم سے زباں دھوکے پڑھوں آقا تری نعت

حسان نے جو عشق ومحبت سے پڑھی نعت
للہ سنا دو کوئی محفل میں وہی نعت

آتا ہے مزہ کتنا بتاؤں میں یہ کیسے
لگتی ہے زباں پر کوئی مصری کی ڈلی نعت

ذرات زمیں عرش بریں چاند ستارے
پڑھتے ہیں عقیدت سے محبت سے سبھی نعت

الہام خداوندی جو ہوتا ہے کسی پر
تب جاکے وہ کہتا ہے عقیدت سے بھری نعت

تب تک وہ گزرتے نہیں دنیا سے ہماری
جب تک نہ پڑھیں سال مہینہ و صدی نعت

ہوجائے نثار اتنا کرم مجھ پہ بھی اے کاش
میں دیکھ کے اک بار کہوں روئے نبی نعت

نثاردیناج پوری کی تخلیق کردہ یہ نعت بھی پڑھیں :نبی کے عشق میں اس درجہ معتبر ہونا

شیئر کیجیے

One thought on “خواہش ہے لکھوں خامۂ طوبی سے کبھی نعت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے