تیرے دربار میں جانے کی تمنا کی ہے

تیرے دربار میں جانے کی تمنا کی ہے

محسن دیناج پوری 
تیرے دربار میں جانے کی تمنا کی ہے
سوٸی تقدیر جگانے کی تمنا کی ہے

سبز گنبد ہو نگاہوں میں مرے آقا اور
نعت دو چار سنانے کی تمنا کی ہے

زندگی آپ کی خدمت میں گزاروں آقا
اس طرح خلد میں جانے کی تمنا کی ہے

ان کے دربار میں ہوجاٸے تمنا مقبول
میں نے ہرچیز لٹانے کی تمنا کی ہے

جام کوثر مرے سرکار مجھے بھی دینا
پیاس محشر میں بجھانے کی تمنا کی ہے

نام سرکار لکھا ہے جو مری نیّا میں
آنکھ طوفاں سے لڑانے کی تمنا کی ہے

پوری کردے دِلِ محسن کی تمنا یارب
گھر مدینے میں بنانے کی تمنا کی ہے

محسن دیناج پوری یہ تخلیق بھی پڑھیں : راستہ زیست کا دشوار ہوا کرتا ہے (غزل)

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے