تصور میں لا کر چلو دیکھتے ہیں

تصور میں لا کر چلو دیکھتے ہیں

خطاب عالم شاذؔ
مغربی بنگال
رابطہ نمبر: 8777536722

تصور میں لا کر چلو دیکھتے ہیں
کہ دل میں بسا کر چلو دیکھتے ہیں
بہت خوبصورت ہے محبوب میرا
جہاں سے چھپا کر چلو دیکھتے ہیں
امیروں کے در پر تو جاتے ہیں لیکن
انھیں گھر بلا کر چلو دیکھتے ہیں
سنا ہے فقیروں کا مسلک ہے الفت
محبت بڑھا کر چلو دیکھتے ہیں
ندامت کے آنسو خدا کو بھی بھاتا
وہ آنسو بہا کر چلو دیکھتے ہیں
جو رشتہ بہاروں کا ہے رنگِ گل سے
وہ رشتہ نبھا کر چلو دیکھتے ہیں
سنا ہے سُریلے ہیں کوئل کے نغمے
وہ نغمے بھی گا کر چلو دیکھتے ہیں
جو عشقِ مجازی سے دل بھر گیا ہے
وہ دل سے ہٹا کر چلو دیکھتے ہیں
جنھیں بھول جانا ہوا شاذؔ مشکل
انھیں اب بھلا کر چلو دیکھتے ہیں
***
خطاب عالم شاذ کی گذشتہ تخلیق:ہر سر نے خود تجھی کو پکارا ہے اور میں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے