آسان زندگی ہو تو پھر میں غزل کہوں

آسان زندگی ہو تو پھر میں غزل کہوں

محسن دیناج پوری
ڈائریکٹر: وجدان نیشنل اسکول گلاب پاڑہ بازار، اسلام پور، مغربی بنگال

آسان زندگی ہو تو پھر میں غزل کہوں
ہردم خوشی کھڑی ہو تو پھر میں غزل کہوں

کھویا رہوں میں یار کے خواب و خیال میں
چھت پر جو چاندنی ہو تو پھر میں غزل کہوں

محفل سجی ہو شام سے بیٹھے وہ پاس میں
دیدار ہرگھڑی ہو تو پھر میں غزل کہوں

استاد کے بغیر تو آتا نہیں ہنر
ہروقت رہبری ہو تو پھر میں غزل کہوں

بھارت تو جل رہا ہے یہ نفرت کی آگ میں
ہر سمت شانتی ہو تو پھر میں غزل کہوں

دیکھا تھا بزم یار میں اس کو نقاب میں
وہ سامنے کھڑی ہو تو پھر میں غزل کہوں

خاموش رہنا مجھ کو اگرچہ پسند ہے
خواہش جو آپ کی ہو تو پھر میں غزل کہوں

آئے پسند ان کو مجھے داد بھی ملے
اچھی جو شاعری ہو تو پھر میں غزل کہوں

محسن تمھاری بات سے میں بھی ہوں متفق
منظر میں دل کشی ہو تو پھر میں غزل کہوں
***
محسن دیناج پوری کی گذشتہ تخلیق :سلام در بارگاہ خیرالانام ﷺ

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے