تیرا ڈمپل(غزل)

تیرا ڈمپل(غزل)

✍ کاشف شکیل

دل کا مسکن تیرا ڈمپل
لب کا آسن تیرا ڈمپل

ایک بھنور سا چہرے پر ہے
ہاں جان من تیرا ڈمپل

میرا‌ دل ہے پیاسی دھرتی
اور ہے ساون تیرا ڈمپل

رخسار و لب تارے فن کے
اور مہر فن تیرا ڈمپل

زلفوں کی تاریکی میں ہے
نور کا مامن تیرا ڈمپل

چاہ ذقن بھی خوب ہے لیکن
روشن‌ روشن تیرا ڈمپل

جب مسکائے تو ظاہر ہو
آنا فانا تیرا ڈمپل

کام مجھے کیا آئینے سے
میرا درپن تیرا ڈمپل

ہو جائے دیدار مکمل
جو دے درشن تیرا ڈمپل

اوروں کے ڈمپل پیتل سے
اصلی کندن تیرا ڈمپل

کاشفؔ کا دل عشق کا مارا
حسن کا مخزن تیرا ڈمپل

کاشف شکیل کا افسانچہ "خزاں رسیدہ عصمت” بھی پڑھیں.

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے