(بر صغیر کے معروف ادیب و سخنوراور جاپانی کلاسیکی ادب کے ممتاز مترجم پروفیسر رئیس علوی مرحوم کے سانحہ ارتحال پر منظوم تاثرات) احمد علی
زمرہ: شاعری
نذر صدر اول ڈاکٹر راجندر پرشاد
امان ذخیروی، ذخیرہ، جموئی، بہار رابطہ : 8002260577 علم و عرفان سے معمور تھا سینہ جس کااس کی تقویم سے پر نور تھا سینہ جس
ادیب و ناقد و شاعر تھے احتشام حسین
بہ یادِ پروفیسر احتشام حسینپیداٸش : 21اپریل 1922وفات : 1 دسمبر 1972 احمد علی برقیؔ اعظمی ادیب و ناقد و شاعر تھے احتشام حسینشعورِ فکر
سفر میں ہوں، جہاں اٹکا ہوا ہے دِل مدینہ ہے
سَیَّد عارف معین بَلّے سفر میں ہوں، جہاں اٹکا ہوا ہے دِل مدینہ ہےہے کعبہ میرے رستے میں، مری منزل مدینہ ہے یہ ایسی سرزمیں
میری خواہش تھی کہ دنیا میں کچھ اچھا دیکھوں
نثار دیناج پوری میری خواہش تھی کہ دنیا میں کچھ اچھا دیکھوں"میرے محبوب تجھے دیکھ کے اب کیا دیکھوں" تیرے چہرے سے نظر کیسے ہٹالوں
عصرِ موجود کے سقراط میرے آنِس معین
نظم نگار : نسیم لیہ عصرِ موجود کے سقراط میرے آنِس معینتو نے کیا سوچ کے پیمانۂ زہر آب پیامرگِ بے رحم نے یہ تجھ
نذر علی سردار جعفری
(بہ موقع یوم پیدائش 29 نومبر) امان ذخیروی ذخیرہ، جموئی، بہاررابطہ: 8002260577 اسی چھوڑی ہوئی منزل کے ویرانوں میں آ جاوچلو اک بار پھر اپنے
توشیحی نظم در شان محمد شکیل خان، المعروف شکیل سہسرامی، پٹنہ
امان ذخیروی، ذخیرہ، جموئی، بہار، ہند8002260577 ش: شبستان ادب میں ضو فشاں تنویر ہے اس کیوہ خوابیدہ ہے لیکن جاگتی تحریر ہے اس کی ک:
کورونا نامہ
(کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے تناظر میں چند موضوعاتی نظمیں بہ صورت غزل) (کیا کروں جا کے سناؤں کسے اپنی رودادآکے نزدیک وہ پھر
نہ پایا نقص کوئی بھی کسی کردار کے پیچھے
نثار دیناج پوری نہ پایا نقص کوئی بھی کسی کردار کے پیچھےپڑی تھی گرچہ دنیا آپ کے گھربار کے پیچھے وہی اول وہی آخر کا