جوش کی طرح نہیں کوئی غزل خواں آیا

جوش کی طرح نہیں کوئی غزل خواں آیا

(بہ یاد جوش ملیح آبادی
بہ مناسبت یوم تولد )

احمد علی برقی اعظمی

جوش کی طرح نہیں کوئی غزل خواں آیا
انقلاب آفریں اک صاحب دیواں آیا
زیب تاریخ ہے وہ ۵ دسمبر جس دن
جوش کی شکل میں اک نازشِ دوراں آیا
عمر بھر کرتا تھا الفاظ سے جو بازی گری
جس کے اسلوب سے ہر شخص تھا حیراں آیا
جس کے گلہائے سخن سے تھا معطر گلشن
باغِ اردو میں وہی جان گلستاں آیا
بحرِ ذخار ادب کا تھا شناور ایسا
لے کے دریائے تخیل میں جو طوفاں آیا
شاعری مطلعِ انوار تھی اس کی ایسی
کرنے وہ بزمِ ادب جس سے فروزاں آیا
کرلے اشعار سے جو سب کے دلوں کو تسخیر
آ ج تک کوئی نہیں ایسا سخن داں آیا
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :نہیں رہے بیکلؔ اُتساہی بجھ گئی شمعِ شعرو سخن

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے