کتاب: افسانچے کی ادبی حیثیت (مباحثہ)

کتاب: افسانچے کی ادبی حیثیت (مباحثہ)

طیب فرقانی

تنویر اختر رومانی جمشید پور جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے قلم کار ہیں. انھوں نے ١٩٩٨ء میں فاروقی تنظیم میں ایک مباحثہ ترتیب دیا تھا، جس کا عنوان تھا: آپ کی نظر میں منی افسانے کی ادبی حیثیت کیا ہے؟
تقریباً پچیس برس بعد انھوں نے اسی مباحثے کو تھوڑی وسعت دے کر تقریباً ١٠٠ قلم کاروں کو بھیجا. اس بار سوال اس طرح تھا:
آپ کی نظر میں منی افسانہ/ افسانچہ کی ادبی حیثیت کیا ہے؟
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پچیس سال قبل جسے منی افسانہ کہا جاتا تھا اسی صنف کو اب افسانچہ کہا جانے لگا ہے. اس لیے تنویر اختر رومانی نے سوال میں سلیش اور لفظ افسانچہ کا اضافہ کیا.
72 قلم کاروں نے (جن کے ناموں کی فہرست یہاں منسلک ہے) اپنے خیالات انھیں لکھ بھیجے، انھی خیالات پر مشتمل یہ کتاب میرے ہاتھوں میں ہے. یہ رائیں مختصر ہیں، جیسے افسانچے مختصر ہوتے ہیں. صرف غضنفر کی رائے پونے پانچ صفحات اور قیوم اثر رائے پانچ صفحات پر مشتمل ہے، باقی رائیں زیادہ سے زیادہ دو صفحات میں ہیں. زیادہ تر رائیں ایک سے ڈیڑھ صفحات میں، کچھ بہت مختصر ہیں، جیسے فیس بک پر کیے گئے تبصرے.
اس کا ایک فائدہ تو یہ ہے کہ چھوٹی سی کتاب میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی آرا شامل ہوگئی ہیں، جن میں بیش تر موضوع کے حق میں ہیں.
اس کا ایک نقصان یہ ہے کہ یہ آرا خوب مدلل نہیں ہیں. بلکہ صورت حال پر زیادہ روشنی پڑتی ہے. اس لیے یہ کتاب اس مباحثے کا نقطۂ آغاز ضرور ہے لیکن حتمی نہیں. ویسے بھی حتمی ہونا بہت دشوار ہوتا ہے.
اس کے لیے نرگس کو ہزاروں سال رونا پڑتا ہے.
سوال یہ ہے کہ یہ کتاب کیوں پڑھی جائے، سب سے پہلی بات یہ ہے کہ اس مہنگائی میں بھی ١١٢ صفحات کی ہارڈ کور والی کتاب کی اشاعت اپنی جیب سے کروانا تنویر اختر رومانی کی ہمت و حوصلے اور اس صنف سے ان کے پرخلوص لگاؤ کی طرف اشارہ کرتا ہے. تو جنھیں افسانچے سے شغف ہے وہ ان کے حوصلے کی داد دینے کے لیے بھی یہ کتاب پڑھ سکتے ہیں.
دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ہمارے عہد میں افسانچہ نگاری کے میدان میں کون کون لوگ طبع آزمائی کر رہے ہیں اور کون کون اس کے فروغ کی حمایت میں کھڑے ہیں تو بھی یہ کتاب آپ کے لیے مفید ہے.
یوں اس کتاب سے افسانچے کی صورت حال اور مختصر تنقیدی خیالات کا علم بھی ہوتا ہے.
کتاب روشان پرنٹرس دہلی سے شایع ہوئی ہے اور تقسیم کار کتابی دنیا دہلی ہے. کتاب خوب صورت گیٹ اپ میں اچھے سے شایع ہوئی ہے اور مولف نے پروف ریڈنگ میں کوئی کوتاہی نہیں برتی ہے.
مولفِ کتاب کو مبارک باد
مولف سے درج ذیل نمبر پر رابطہ کیا جاسکتا ہے :
٧٠٠٤٣٨٤٨٥٣

***
طیب فرقانی کی گذشتہ نگارش:میر و غضنفر کے عشقیہ کردار

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے