کس کو آ خر ہم سنائیں جاکے اپنا حال زار

کس کو آ خر ہم سنائیں جاکے اپنا حال زار

احمد علی برقی اعظمی

کس کو آ خر ہم سنائیں جاکے اپنا حال زار
اپنی عرض مدعا بھی اب ہے جن کو ناگوار
رحم فرمائے ہمارے حال پر پروردگار
جس کا کوئی بھی نہیں ہے اس جہاں میں غمگسار
خود فروشی ان دنوں ہے جن کا اب ملی شعار
جیت آتی ہے نظر ان کو ہمیشہ اپنی ہار
اپنے قول و فعل سے شیطان سے بدتر ہیں وہ
دیکھنے میں لگ رہے ہیں جو بظاہر دین دار
بھیک بھی کوئی نہیں دے گا خدا کے نام پر
ختم ہوجائے کا جب یہ عز و جاہ و اختیار
خون انساں کی تجارت کررہے ہیں آج جو
ختم ہوجائے گا ان کا ایک دن یہ کاروبار
کچھ نہیں کیوں سوچتے اپنے لیے ملت فروش
ہوتی ہیں نازل بلائیں ہم پہ ہی کیوں بار بار
کون پہنچائے گا ان کو کیفر کردار تک
کررہے ہیں اپنا استحصال جو دیوانہ وار
راندہ درگاہ ہوجائیں گے برقی ایک دن
دیکھتے ہیں اپنا مستقبل جو اس میں شان دار
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :ہے سعودی عرب مظہر فضل رب

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے