بزم شیراز کی جانب سے ماہانہ طرحی نشست کا اہتمام

بزم شیراز کی جانب سے ماہانہ طرحی نشست کا اہتمام

اجود قاسمی کی رپورٹ 
اتر پردیش کے ضلع جون پور میں کووڈ-19 کی وجہ سے تھمی ادبی سرگرمیاں اب آہستہ آہستہ شروع ہونے لگی ہیں۔ اسی ترتیب میں اتوار کی رات بزم شیراز کی جانب سے ماہانہ طرحی نشست کا اہتمام کیا گیا تھا. نشست میں تمام علاقائی شعراے کرام نے اپنے اپنے کلام پیش کیے۔
نشست شہر کے محلہ شیخ محامد واقع انوار الحق انوار کے مکان میں منعقد ہوئی. اس طرحی نشست کا مصرع "تم بھی نہ یاد آئے زمانہ گزر گیا" تھا. جب کہ قافیہ گزر تھا۔ اس نشست کا آغاز حافظ یاسر نے تلاوت قرآن پاک سے کیا. اس کے بعد حافظ حسان نے نعتیہ کلام پیش کیا۔ طرحی نشست کی صدارت شاعر انوار الحق انوار دلارے نے کی جب کہ نظامت کے فرائض کو ناظم مشاعرہ و شاعر مظہر آصف نے انجام دیا.
منتخب اشعار قارئین کی خدمت میں پیش ہیں:
عزت کا مرتے مرتے بھی سودا نہیں کیا
دستار کو بچاتے ہوئے میرا سر گیا
اکرم جون پوری
جو بھی دعائیں کرتا ہوں ہوتی نہیں قبول
دل کی کدورتوں سے زباں کا اثر گیا
انوار جون پوری
سچائیوں سے یوں مرا چہرہ نکھر گیا
خود آئینہ بھی آنکھ ملانے سے ڈر گیا
مظہر آصف
دل کے ورق پہ لے کے محبت کا اک قلم
اک لفظ بس وفا کوئی تحریر کر گیا
اسیم مچھلی شہری
آئے گا انقلاب اے ظالم رہے خیال
جس دن ہمارے صبر کا پیمانہ بھر گیا
مونس جون پوری
گردش میں جب وہ آئے تو کرنے لگے سلام
دولت کا جو خمار تھا شاید اتر گیا
احمد عزیز غازی پوری
محفل میں ہنس رہے تھے محبت کے نام پر
آئی ہماری یاد تو چہرہ اتر گیا
انوار احمد قاسمی
ایک پھول اس کے ہاتھوں میں دیکھا تو ڈر گیا
زخم جگر کا دل میں تصور ابھر گیا
انصار جون پوری
اس کے علاوہ احمد حفیظ جون پوری، قاری ضیا جون پوری، مستعین جون پوری، پریم جون پوری، امرت پرکاش، وسیم مچھلی شہری، شہرت جون پوری، شجر جون پوری، راہب جون پوری، ڈاکٹر سنجے ساگر، عاشق جون پوری، گریش شریواستو وغیرہ نے بھی طرحی کلام پیش کیا۔ آخر میں بزم شیراز کے جنرل سکریٹری حنیف انصاری نے شعراے کرام کو مبارکباد دیتے ہوئے تمام سامعین و مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
***
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :بزمِ حفیظ جونپوری کے تحت ضیائے غزل کی رسمِ اجرا

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے