کتاب: آبیاژہ

کتاب: آبیاژہ

طیب فرقانی
رابطہ: 6294338044

جہانِ علم کا تارا غضنفر
خرد والوں کو ہے پیارا غضنفر
شیکسپیئر کی طرف منسوب ایک قول ہے کہ نام میں کیا رکھا ہے. پریم چوپڑا ہندی فلموں میں ولن کا کردار ادا کرتے تھے، ان کی کسی فلم کا یہ ڈائلاگ بہت مشہور ہے: پریم نام ہے میرا، پریم چوپڑا. شاہ رخ خان کی فلم دل تو پاگل ہے میں وہ مادھوری دکشت کو اپنا تعارف کراتے ہوئے کہتے ہیں : راہل، نام تو سنا ہوگا…
اردو فکشن ہو یا شاعری ہمارے عصر میں غضنفر کی شخصیت ایسی ممتاز ہے کہ نام لے لینے کے بعد تعارف کی بہت ضرورت نہیں…. انھوں نے اردو کو نو ناول دیے… مقدار و معیار میں ان کا کسی سے تقابل مشکل ہے. ان کے ناولوں کے صفحات مختصر ہیں. شاید اسی وجہ سے ڈاکٹر رمیشا قمر کو ان نو (9) ناولوں کی کلیات مرتب کرنے میں آسانی ہوئی ہو.
ڈاکٹر رمیشا قمر کا تعلق جنوبی ہند سے ہے. انھوں نے غضنفر کو پڑھا بھی، سمجھا بھی اور کلیات مرتب کرتے وقت مقدمہ کی شکل میں عمدہ طریقے سے غضنفر کے فکشن کو سمجھانے کی کوشش بھی کی. ان کے مقدمے میں غضنفر کے فکشن کی جن خصوصیات کا ذکر ہوا ہے ان سے اتفاق کرنا پڑے گا. دل چسپ بات یہ ہے کہ مقدمے میں غضنفر کے اسلوب کی جھلکیاں نظر آتی ہیں. یعنی رمیشا قمر نے غضنفر کے اسلوب کا گہرا اثر قبول کیا ہے. یوں تو بہت سے لوگوں کے لیے صاحب اسلوب کی ترکیب استعمال کی جاتی ہے لیکن حقیقی صاحب اسلوب وہی ہوتا ہے جس کے اسلوب کی پیروی کی کوشش جائے.
کلیات کے تعلق سے سید محمد اشرف اور شاہد حمید کے خیالات کلیات کی اہمیت و افادیت بڑھاتے ہیں. رمیشا قمر نے شاعری کے فارم میں بھی غضنفر کی شخصیت و فن کو خراج تحسین پیش کیا ہے. اس نظم کا پہلا شعر تحریر کی ابتدا میں درج ہے.
کلیات کا نام "آبیاژہ" بہت سوچ سمجھ کر رکھا گیا ہے اس کا ذکر مقدمے میں موجود ہے. بے حد مناسب نام. آبیاژہ لغت میں اضافہ ہے اور اردو ادب میں بھی.
کتاب اسی برس (2022) میں منظر عام پر آئی ہے. قیمت 1200 روپے ہے. ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی نے شایع کی ہے. ملنے کے پتوں کا عکس ذیل میں منسلک ہے.
یہاں نعیم یاد (پاکستان) کا ذکر ضروری سمجھتا ہوں. کیلی گرافی میں انھیں خدا داد صلاحیت حاصل ہے.
کتاب کا سر ورق ڈیزائن کرنے کے لیے ان کی خدمت حاصل کی گئی ہے. انھوں نے قرآن پاک کے دو قلمی نسخے دو الگ الگ خط میں تیار کیے ہیں. پیاری اور دل نواز شخصیت کے مالک ہیں.
میں رمیشا قمر اور غضنفر کا شکرگزار ہوں کہ انھوں نے اس قیمتی تحفے سے نوازا.
گذشتہ تذکرہ یہاں پڑھیں:کتاب: روبرو

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے