گھر والوں سے سچ بولنا سیکھا ہی نہیں ہے

گھر والوں سے سچ بولنا سیکھا ہی نہیں ہے

خطاب عالم شاذؔ (کانکی نارہ، مغربی بنگال) رابطہ:8777536722

گھر والوں سے سچ بولنا سیکھا ہی نہیں ہے
لگتا ہے کہ گھر میں کوئی سچا ہی نہیں ہے
ہر جھوٹ کو ہم سے وہ بیاں کرتا ہے ایسے
جیسے کہ کبھی جھوٹ وہ بولا ہی نہیں ہے
ہر بار وہ لوگوں سے کیے وعدے ہزاروں
پر ایک بھی وعدہ وہ نبھایا ہی نہیں ہے
مانا کہ ہمیں غیر وہ جانا ہے سبھی سے
اپنوں کو بھی اپنا کبھی مانا ہی نہیں ہے
ہے خطرے میں ہندو نہ مسلمان ابھی تک
ہے بات جو سچی وہ بتاتا ہی نہیں ہے
اب نوکری کے بدلے ملے ہاتھ میں خنجر
یہ دھرم کی الفت میں جھمیلا ہی نہیں ہے
وہ نفرتوں کی آگ میں جھونکا ہے سبھی کو
ہو جائے گا سب راکھ سمجھتا ہی نہیں ہے
بس ایک ہی فرقہ ہے مٹا ہے نہ مٹے گا
سب جانتے ہیں شاذ ؔیہ مٹتا ہی نہیں ہے
(بروزن: مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن)
Address: Osman Manzail, 387/1/166, Sthir Para Road West, Purbasha,
PO-Kankinara, Pin-743126, Dist-24 Pgs (N) W.B. Mob. No. 8777536722

صاحب غزل کی گذشتہ نگارش: عید کا چاند

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے