گرمائی تعطیلات کے لیے دینی نصاب برائے اسکولی طلبہ

گرمائی تعطیلات کے لیے دینی نصاب برائے اسکولی طلبہ

فاروق طاہر 
ماہرتعلیم، مصنف، ادیب و کالم نگار، حیدرآباد دکن،انڈیا۔
ایم ایس سی (نباتات)، ایم ایس سی (نفسیات)، ایم ایڈ، ایم اے (انگلش)، ایم اے (اردو)، ایل ایل بی،(پی ایچ ڈی- ایجوکیشن)
فون نمبر9700122826، ای میل farooqaims@gmail.comI۔
ٰ

I عقائد
1۔ اللہ پر ایمان (توحید)
2۔ ملائکہ (فرشتوں) پر ایمان
3۔ آسمانی کتابوں پر ایمان
4۔ انبیا پر ایمان، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننا
5۔ یوم آخرت پر ایمان
6۔ تقدیر الہی اور احکام الہی پر ایمان (قضا و قدر پر ایمان)
عقیدہ مسلمان کی پہچان ہے، اس کا تعارف ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو کم از کم ایمان اور اسلامی علوم کی بنیادی باتیں سکھا دیں تاکہ ان کے معصوم دلوں میں اسلام کی محبت پیدا ہوجائے اور وہ اپنی آنے والی زندگی میں دین اسلام پر مضبوطی سے عمل پیرا رہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اگر اللہ کسی کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے تو اسے دین کی سمجھ عطا کرتا ہے۔“ (صحیح البخاری)
II سیرت انبیا  اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم
1۔ سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی بنیادی تعلیمات
2۔ پچھلے انبیا اور رسولوں کے قصے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ اور دوسرے انبیا  کی زندگیوں سے بہت اعلا زندگی کے آداب سیکھے اور سکھائے جا سکتے ہیں۔ اس جانب غایت درجہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمام انسانیت کے لیے ہدایت اور رحمت بناکر بھیجے گئے ہیں تاکہ تمام انسان اپنے مقصد حیات کو پاسکیں اور دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرسکیں۔
III سیرت صحابہ اور تاریخ اسلام
۱۔ صحابہ اکرام رضی اللہ عنہ، اور ممتاز مسلم شخصیات (بادشاہوں، علما) کی زندگیوں سے منتخب واقعات
2۔ قرآن قصے، واقعات کی تعلیم۔ جانوروں، پرندوں و حشرات الارض (کیڑوں مکوڑوں) پر مبنی اسلامی کہانیاں جیسے قرآن میں چیونٹی، مچھر، مکھی، شہد کی مکھی اور دیگر حشرات کا بیان ملتا ہے۔ اس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی جائے. 
3۔ اسلام کی عمومی تاریخ
بچوں کو اسلامی علوم پڑھاتے وقت خاص طور پر اسلامی تاریخ پر روشنی ڈالنا بہت ضروری ہے۔ بچوں کو تاریخ کے واقعات سے سبق حاصل کرنے کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ انھیں اسلام کے زرین ابواب (فتوحات، علمی ترقی، سائنسی ترقی، اخلاقی عروج وکمال، علم و دولت کی فروانی، تحقیق و دریافت وغیرہ) سے روشناس کرنا بے حد ضروری ہے۔ طلبہ کو جب اپنی عظیم تاریخ کا علم ہوگا تو وہ اپنے آپ پر اور اپنے اسلاف پر بجا طورپر فخر کریں گے۔ نسل نو تک اسلام کی عظمت اور اس کی بے عیب تاریخ کو پہنچانا بے حد ضروری ہے تاکہ ملت کے نونہال کسی احساس کمتری کا شکار نہ  ہو پائیں۔ خیال رہے کہ صرف ماضی پرستی کا طلبہ کو اسیر نہ کریں۔ ماضی کی عظیم روایات کو اپنا کر انھیں اپنے حال درست کرنے اور مستقبل کو تابناک بنانے پر مائل کریں۔
IV قرآن، اوصاف قرآن
قرآن مجید کی منتخب سورتوں کا حفظ و تفہیم
قرآن کی تلاوت کے آداب
قرآن اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور یہ مکمل ضابطہ حیات ہے۔ زندگی کے تمام مسائل کا حل قرآن مجید اور سیرت رسول صلی اللہ علیہ و سلم میں موجود ہے۔ زندگی اور آخرت میں کامیابی کے لیے ان کا علم حاصل کرنا ضروری ہے۔ قرآن مجید اللہ کا آخری پیغام ہے جو تمام انسانوں کی ہدایت کے لیے آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ رب العزت نے تمام انسانیت کے لیے رحمت بناکر بھیجا ہے۔ بچوں کو بتا یا جائے کہ قرآن اور رسول صرف مسلمانوں کے نہیں ہیں بلکہ تمام انسانیت کے لیے ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔ (صحیح البخاری)۔ اللہ کا فضل و کرم ہے کے اب ہمارے بچے اپنے گھروں میں آرام کے ساتھ صرف چند کلکس پر آن لائن قرآن اور دینی علوم سیکھ سکتے ہیں. بچوں کو صحیح حصول علوم دین میں معاون ویب سائیٹس کی معلومات فراہم کی جائے اور گم راہ ویب سائیٹس سے دور رہنے کی ضرور تاکید کی جائے۔ صالح اور محفوظ آن لائن ریسورس (وسائل) کی بچوں کو معلومات فراہم کی جائے۔ شوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی قباحتوں، گم راہیوں، اخلاقی اور طبی نقصانات سے واقف کیا جائے
V فقہ
ارکان اسلام (اسلام کے پانچ ستون)
طہارت (پاکی)، طہارت کے فوائد و اہمیت
1۔ توحید
2۔ نماز اور وضو کا عملی مظاہرہ
3۔ صوم (روزہ)
4۔ زکوۃ و صدقات
5۔ حج
6۔ نماز جنازہ
7۔ اسلام میں حلال اور حرام غذائیں
بچے والدین کے عادات و کردار کا پرتو ہوتے ہیں۔ بچے ان افعال اور اعمال سے پہلے متاثر ہوتے ہیں جو والدین ان کے سامنے کرتے ہیں۔ والدین اپنے کردار، اعمال اور افعال کی حفاظت کریں تاکہ صالح اقدار ان کے بچوں میں پروان چڑھ سکیں۔ جس قدر اسلامی تعلیمات بچوں کو جلد فراہم کیے جائیں گے بچے انھیں (ان علوم اور تعلیمات کو) اتنی ہی سرعت سے سیکھتے جائیں گے۔والدین جتنا جلد ہوسکے اسلامی تعلیمات و صالح عادات اور دیگر اسلامی علوم بچوں کو سکھائیں  تاکہ بچے ان تعلیمات اور عادات کو نہ صرف اپنائیں بلکہ تادم زیست ان پر قائم، دائم اور راسخ بھی رہیں۔ اگر والدین بچوں کی ابتدائی عمر میں یہ عمل نیک انجام دینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جب بچے بڑے ہوجائیں گے ان عادات کو توڑنا اور تعلیمات کو پامال کرنا نہ صرف ان کے لیے مشکل بلکہ محال ہوجائے گا۔
VI منتخب حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ
بچوں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھادی جائے کہ جو کچھ ہم سیکھتے ہیں اسے اپنی روزمرہ کی زندگی میں نافذ (عمل کرنا) کرنا لازمی ہے۔ ہمارے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہی کامل اور اعلا ترین اسوہ (رول ماڈل) ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بنی نوع انسان میں سب سے بہترین انسان اور آخری نبی اور تمام انبیا کے سردار ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق مکمل قرآن تھے جیسا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا  سے کسی نے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کیسے تھے، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کیا تم نے قرآن نہیں پڑھا ہے۔ ان نکات سے ہمارا بنیادی مقصد اپنے بچوں کے دلوں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات اور آپ کی سیرت سے والہانہ محبت و لگاؤ پیدا کرنا ہے۔ بچوں میں شوق پیدا کریں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا مزید علم حاصل کریں۔ انھیں متوجہ کریں کہ سیرت سے ہمیں کس طرح نصیحتیں اور زندگی گزارنے کے روشن اصول ملتے ہیں۔ بچوں کو سیرت کے روشن ابواب کا علم فراہم کریں اور انھیں تلقین کریں کہ وہ اپنی زندگیوں کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ سلم کے نقوش پا کی روشنی میں بسر کریں۔
VII اسلامی آداب و اخلاق
روزمرہ زندگی کے آداب جیسے کھانے، پینے، سونے، جاگنے، داہنے ہاتھ کے استعمال، بات چیت وغیرہ جیسے مسنون آداب کی تعلیمات سے بچوں کے قلب و اذہان کو روشن و منورکریں۔ عمومی اسلامی اخلاق و آداب (تقویٰ، سچائی، امن، اخوت، صبر و شکر وغیرہ)، بری عاداتوں کی قباحتوں کے بارے میں اسلامی نظریات و تعلیمات (جھوٹ، لایعنی گفتگو، تضیع اوقات، گپ شب، غیبت، دھوکا دہی وغیرہ) سے بچوں کو واقف کریں۔حصول علم کے اسلامی احکامات و نظریات والدین کا احترام اور ان کے احکامات پر عمل کرنے کے بارے میں اسلامی تعلیمات، احکامات و نظریات سے بچوں کو آراستہ کریں۔ بزرگوں کی عزت کرنے کے بارے میں اسلامی تعلیمات، احکامات و نظریات کا علم فراہم کریں۔رشتے داروں، قرابت داروں، پڑوسیوں، مسافروں، اجنبیوں اور بڑوں، چھوٹوں سے پیش آنے کے اسلامی آداب و تعلیمات سے بچوں کو متصف کریں۔ کم عمری کا علم پتھر کی لکیر ہوتا ہے۔ جن بچوں کو ان کی ابتدائی عمروں میں اچھے اخلاق اور اسلامی طرز زندگی سے متصف کردیا جاتا ہے وہ زندگی بھر اس کی برکتوں سے فیض یاب ہوتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ علم کا حاصل کرنا اور بچوں کو اسلامی آداب سکھانا اللہ تعالیٰ کی طرف سے بے شمار انعامات کا حامل عمل ہے جس کی اسلام میں بہت زیادہ اہمیت و فضیلت ہے۔ ان امور کی جانب اساتذہ، والدین اور درس و تدریس وابستہ افراد و ادارے خاص توجہ کریں۔
VIII دعا و اذکار
روزمرہ کی دعائیں اور اذکار (سونے سے پہلے، جاگنے کے بعد کی دعائیں، کھانے سے پہلے اور کھانا کھانے کے بعد کی دعائیں، گھر سے نکلنے کے بعد اور سفر کے وقت کی، بیت الخلا  میں داخل ہونے اور بیت الخلا سے نکلتے وقت کی دعا وغیرہ) بچوں کو یاد دلائیں۔ ان دعاؤں اور اذکار کو معنی سے یاد دلائیں اور ان کو بہتر طریقے سے سمجھائیں۔ دعا یقیناً مومن کا سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ْ اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والی عورتوں کے لیے اللہ نے مغفرت اور بڑا اجر مہیا کر رکھا ہے۔ (الاحزاب 35) بچوں میں دعا کے ذریعے توکل کی صفت کو پروان چڑھانے پر خاص توجہ دیں۔

صاحب تحریر کی گذشتہ نگارش:جعلی دانشوری

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے