پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام   نمایاں  شخصیات کو ایوارڈز

پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نمایاں شخصیات کو ایوارڈز

سماجی خدمت، ادب، آرٹ اور میڈیکل کے شعبے میں نمایاں خدمت سر انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈز دیے گئے۔
باغ (پی ایف پی ایف نیوز) ١٩ مئی 
عالمی فلاحی تنظیم پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے زیرا ہتمام سماجی خدمت، ادب، آرٹ اور میڈیکل کے شعبے میں نمایاں خدمت سرانجام دینے والی شخصیات کے لیے ایوارڈز کا اعلان کیا ہے۔ پریس فار پیس فاؤنڈیشن (برطانیہ) کی طرف سے مایہ ناز آرٹ ڈیزائنر اورمدیر سید ابرار گردیزی کو تیس سالہ ادارتی اور اشاعتی خدمات کے اعتراف میں لائف ایچو منٹ ایوارڈ دیا گیا ہے. سید ابرار گردیزی کے کام کو پاکستان، برطانیہ اور بھارت میں پسند کیا گیاہے۔ قران پاک کا منظوم ترجمہ کرنے کی سعادت حاصل کرنے پر پروفیسر عبدالحق مراد کو خصوصی ادبی ایوارڈ دیا گیا۔ وہ شاعر، ادیب اور متعدد کتب کے مصنف ہیں۔
سماجی شعبے اور پس ماندہ علاقوں میں لوگوں کی ترقی کے لیے خدمات پر روبینہ ناز، ولید یاسین، راجہ سعید الرحمان اور زبیرالدین عارفی کو لیڈرشپ ایوارڈز دیے گئے۔ کشمیر کے سرحدی علاقوں کے سرکاری تعلیمی اداروں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر کی تعلیم کے فروغ پر سمیرا کاشف میر کو بہترین استاد کا ایوارڈ دیا گیا جو وادی نیلم، وادی لیپہ اور کھوئی رٹہ کے تعلیمی اداروں میں سو فی صد رزلٹ دے چکی ہیں۔
ممتاز سماجی شخصیت اقبال قریشی اور ساجد اقبال فاؤنڈیشن کے چئرمین ساجد عباسی کو کیمونٹی سروس ایوارڈ ملا۔
ماہر تعلیم اور ادیب پروفیسر وجاہت حسین گردیزی کو بہترین تبصرہ نگار کا ایوارڈ دیا گیا- دور دراز علاقوں میں ہزاروں افراد کی آنکھوں کے علاج کرنے پر ڈاکٹر سجاول میر، ڈاکٹر سونیا، ڈاکٹر مصور جاوید اور ڈاکٹر وقاص اور راجہ نعیم اشرف خصوصی ایوارڈ کے حق دار ٹھہرے. صحافت کی ترویج کے لیے خدمات انجام دینے پر ثمینہ چوہدری کو تعریفی سرٹیفکیٹ دیا گیا۔ مصنف جاوید خان اور پروفیسر محمد ایاز کیانی کو سماجی شعبے اور علم و ادب کے فروغ پر خصوصی توصیفی سرٹیفکیٹ دیے گئے. مصنف جاوید خان کے دو سفر نامے قبولیت حاصل کرچکے ہیں۔
تقریب تقسیم ایوارڈ بزم وفا سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے کہا کہ آج کے نفسا نفسی اور مادیت پرستی کے دور میں خدمت خلق کا فریضہ انجام دینے والے افراد اور ادارے قومی سرمایہ اور قو م کے محسن ہیں. ہمیں اپنے مسائل کے حل اور معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی داد رسی کے لیے مل جل کر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے. تقریب سے مہمان خصوصی ایس پی جہلم ویلی زاہد حسین مرزا، اسسٹنٹ کمشنر بینش جرال، پروفیسر عبدالحق مراد، پروفیسر محمد ایاز کیانی، جاوید خان، سمیرا کا شف میر، روبینہ ناز، ولید یاسین ، راجہ سعید الرحمان، مقصود صابر، عامر علی گردیزی، طاہر عباسی اور دیگر نے خطاب کیا۔ پروفیسر محمد ایاز کیانی نے کہا کہ آج کے دور میں کتاب سے رشتہ کم زور ہو رہا ہے. کتاب پڑھنے کا رجحان معدوم ہوتا جا رہاہے جس کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے.
ایس پی جہلم ویلی زاہد حسین مرزا نے کہا کہ خدمت خلق ایک عظیم مشن ہے جس میں معاشرے کے ہر شہری کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چا ہیے۔ ہم سب نے مل کر ہی معاشرے میں اصلاح احوال کرنا ہے۔ مصنف جاوید خان نے کہا کہ دوسروں کے لیے جینا اور تگ و دو کرنا ایک عظیم مشن ہے۔ معاشرے میں اجتماعی سوچ پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر بینش جرال نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے خواتین کو آگے بڑھ کر زندگی کے ہر شعبے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ خواتین کو ہنر مند اور باعزت روز گار کی فراہمی کے لیے پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی خدمات قابل ستائش ہیں۔
اس تقریب میں سماجی خدمت، ادب، آرٹ اور میڈیکل کے شعبے میں نمایاں خدمت سرانجام دینے والی دیگر شخصیات کو ایوارڈز دیے گئے
***
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :ابن آس محمد عالمی تحریری مقابلے کے نتائج کا اعلان

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے