منٹو کے افسانے ہیں یا ہے اس کا دیوانہ پن

منٹو کے افسانے ہیں یا ہے اس کا دیوانہ پن

بہ یاد سعادت حسن منٹو
منٹو کے آتش پارے پر منظوم تاثرات

احمد علی برقی اعظمی

منٹو کے افسانے ہیں یا، ہے اس کا دیوانہ پن
اُس کے آتش پارے سے ظاہر ہے شعورِ فکر و فن
اُس کے سبھی کرداروں میں ہے ستم زدہ لوگوں کا درد
جیسے زندہ لاش پڑی ہو کہیں کوئی بے گور و کفن
ٹھندا گوشت ہے وہ افسانہ جس کی نہیں ہے کوئی مثال
ہے اس کا اسلوبِ بیاں ایسا جیسے بے روح بدن
ٹوبا ٹیک ہے افسانے کا اُس کے اک ایسا کردار
جس سے نمایاں ہوتا ہے تقسیم کے دور کا رنج و محن
فکر بشن سینگ کو تھی یہی بس کہاں ہے ٹوباٹیک
اس سے عیاں ہے، ہوتا ہے دیوانوں میں بھی حُبِ وطن
اُس کے فن پارے ہیں سبھی مظلوموں کے دل کی آواز
جو حساس ہیں کرتے ہیں سینے میں وہ محسوس چُبھن
بو اور کھول دو یوں تو بظاہر فحش نگاری کی ہیں مثال
یہ افسانے ہیں اس کے انسان کی فطرت کا درپن
کچھ کی نظر میں نا شایستہ ہے اس کا اسلوبِ بیاں
کچھ تھے کبیدہ خاطر اُس سے اے برقی از روئے جَلَن
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق:تھے جو مشہور زمانہ منٹو

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے