ترنم ریاض کی خلق کردہ ادبی کائنات شعور تقدیس ہنر کا استعارہ ہے: زین رامش

ترنم ریاض کی خلق کردہ ادبی کائنات شعور تقدیس ہنر کا استعارہ ہے: زین رامش

کلکتہ گرلس کالج کے شعبۂ اردو کے زیر اہتمام "ترنم ریاض کی ادبی خدمات" پر دو روزہ قومی سےمی نار کا انعقاد

کلکتہ گرلس کالج، شعبۂ اردو کے زیر اہتمام مغربی بنگال اردو اکادمی کے مالی تعاون سے دو روزہ قومی سیمینار کا اہتمام 26 مارچ 2022 کو کالج کے ہال میں کیا گیا۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت محترمہ نزہت زینب صاحبہ (سکریٹری، مغربی بنگال اردو اکادمی) نے کی جب کہ مہمان خصوصی کے طور پر پروفیسر مویتری بھٹاچاریہ (ممبر، گورننگ باڈی) نے شرکت کی۔ نظامت کا فریضہ ڈاکٹر نعیم انیس نے ادا کیا۔ اپنے خیر مقدمی کلمات میں کالج کی پرنسپل ڈاکٹر ستیہ اپادھیائے نے مہمانان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترنم ریاض کے حوالے سے کہا کہ وہ اردو ادب کی ایک جینوین ادیبہ تھیں اور انھوں نے نسوانی مسائل کو اپنی تحریروں میں بہ خوبی اجاگر کیا۔ محترمہ نزہت زینب نے اپنی مختصر تقریر میں ترنم ریاض کی ادبی خدمات پر منعقد ہونے والے اس سےمی نار پر کلکتہ گرلس کالج بالخصوص شعبۂ اردو کے روح رواں ڈاکٹر نعیم انیس کو مبارک باد دی اور اس بات پر اپنی مسرت کا اظہار کیا کہ اردو اکادمی کے مالی تعاون سے کلکتہ میں منعقد ہونے والا یہ پہلا سیمینار ہے۔ ڈاکٹر زین رامش (اسوسی ایٹ پروفیسر، شعبۂ اردو، ونوبا بھاوے یونی ورسٹی) نے اپنے کلیدی خطبہ میں ترنم ریاض کے فکر و فن پر مدلل اور پرمغز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترنم ریاض اپنی زندگی اور ادب میں ہمیشہ ایمان دار رہیں۔ وادی کشمیر کے مسائل کو جس خوبی سے انھوں نے اپنی تحریروں میں پیش کیا ہے، وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ پروفیسر موتری بھٹاچاریہ نے کہا کہ ترنم ریاض ایک جینیس تھیں اور انھوں نے مرد اساس سماج میں ہمیشہ عورتوں کے مسائل پر گفتگو کی۔ افتتاحی اجلاس کا ہدیۂ تشکر شعبۂ تاریخ کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شتاروپا سین گپتا نے کیا۔ جس کے بعد سےمی نار کے پہلے اجلاس کا آغاز ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر زین رامش نے کی جب کہ مقالہ نگاروں میں محترمہ نزہت زہرا (سریندر ناتھ کالج فار ویمین) نے ترنم ریاض کی افسانہ نگاری ‘یہ تنگ زمین` کی روشنی میں، محترمہ شیریں ظفر (کلکتہ گرلس کالج) نے ترنم ریاض کی فکشن نگاری، جناب اصغر شمیم (گورنمنٹ ووڈبرن اسکول) نے ترنم ریاض ایک باشعور تخلیق نگار، جناب شاہد حبیب فلاحی (ری سرچ اسکالر، مانو لکھنو کیمپس) نے ترنم ریاض کی افسانہ نگاری’ابابیلیں لوٹ آئیں گی کے تناظر میں`، اور جناب نواز شریف (ری سرچ اسکالر، دہلی یونی ورسٹی) نے ترنم ریاض کے افسانوں میں عورتوں کے مسائل، پر اپنے اپنے مقالے پیش کیے۔ اپنے صدارتی خطبہ میں ڈاکٹر زین رامش نے تمام مقالہ نگاروں کو ان کے مقالے پر مبارک باد دی اور کہا کہ ترنم ریاض بلاشبہ ایک لیجینڈ تھیں اور ان کی تحریروں میں ہم عصر مسائل کی بہترین جھلک نظر آتی ہے۔ شعبۂ اردو کے گیسٹ لکچرر ڈاکٹر ومیق الارشاد قادری کے ہدیۂ تشکر کے ساتھ پہلے روز کے اجلاس کا اختتام ہوا.
شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے