چل بسا ایمان دانش اس جہاں سے ناگہاں

چل بسا ایمان دانش اس جہاں سے ناگہاں

ریڈیو پر میرے سینٸر ہم کار اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہردل عزیز پروفیسر جناب دانش اقبال کے جواں سال لخت جگر ایمان دانش کے ناگہاں سانحہ ارتحال پر منظوم اظہار تعزیت

احمد علی برقی اعظمی

چل بسا ایمان دانش اس جہاں سے ناگہاں
سامنے آنکھوں کے سب کی چھا گیا جس سے دھواں
دانش اقبال اور ہیں سب اہل خانہ سوگوار
ہوگیا ان سے جدا یہ ان کا بیٹا نوجواں
باپ ماں کی جھک گٸی فرط نقاہت سے کمر
پیش آیا زندگی میں ان کی ایسا امتحاں
ہوگیا گل ان کے گھر کا ناگہاں روشن چراغ
تیرہ وتاریک ہے ان کے لیے اب یہ جہاں
حادثہ ہے ایسا یہ جس کا نہ تھا خواب و خیال
ان کے باغ زندگی میں چھاگئی جس سے خزاں
کتنے ہی ارمان تھے جو مل گئے سب خاک میں
کر نہیں سکتا کوئی سوز دروں ان کا بیاں
ریڈیو کے ہیں سبھی ہم کار ان کے سوگوار
فرط رنج و غم سے برقی اعظمی ہے نوحہ خواں
***
برقی اعظمی کی گذشتہ تخلیق :ہے جاں سے بھی عزیز ہمیں مادری زباں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے