26/جنوری کے موقع سے تمام ہندستانیوں کو جمعیت علما نیپال کی جانب سے پرخلوص مبارکباد!

26/جنوری کے موقع سے تمام ہندستانیوں کو جمعیت علما نیپال کی جانب سے پرخلوص مبارکباد!

انوار الحق قاسمی
(ناظم نشر و اشاعت جمعیت علماء ضلع روتہٹ نیپال)
ہندستان ملک، جسے آج ہم آزاد دیکھ رہے ہیں۔ یہ یوں ہی آزاد نہیں ہوا ہے؛ بل کہ اس کی آزادی کے حصول میں دو صدیاں گزر گئی ہیں۔1757ء میں سراج الدولہ نے حصول آزادی کے لیے جو مشعل روشن کی، وہ یکے بعد دیگرے وقت کی عظیم ہستیوں کے ہاتھوں روشن ہوتی رہی، جن میں چند نمایاں اسما یہ ہیں: ٹیپو سلطان، حضرت شاہ عبد العزیز رحمہ اللہ، حضرت سید احمد شہید رحمہ اللہ، حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ، حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ، حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ۔
الغرض ہندستان کی آزادی کے لیے ہندستان کے اکابر علما نے ناقابل فراموش قربانیاں پیش کیں، جن کے صدقہ طفیل 15/اگست 1947ء کی نصف رات ہندستان انگریزوں کے ہاتھوں سے آزاد ہوا۔
پھر آزادی کے بعد یہ بات آئی کہ اب ہندستان میں مطلق العنانیت نہیں چلی گئی؛ چناں چہ اس وقت کی سیاست میں بصیرت رکھنے والے لوگوں نے ملک کے لیے آئین وقانون بنایا، جسے 26/جنوری 1950ء کو نافذ کیا گیا۔
تو اس لحاظ سے ہندستانیوں کے لیے سال کے دو دن: 15/اگست اور 26/جنوری بے شمار اہمیت کے حامل ہیں، جن کی بنا تمام ہندستانی ان دونوں دنوں کو جشن مناتے ہیں، ایک کانام جشن یوم آزادی ہے اور دوسرے کانام جشن یوم جمہوریہ ہے۔
اور کل 26/جنوری ہے، تو کل سارے ہندستانی جشن یوم جمہوریہ منائیں گے، کل گلی گلی میں خوشی کا ماحول رہے گا، ہر چہرہ مسکراتا نظر آئے گا۔
اس یوم جمہوریہ (26/جنوری 2022ء)کے موقع پر صدرِ جمعیت علما نیپال مفتی محمد خالد صدیقی، جنرل سکریٹری مولانا وقاری محمد حنیف عالم قاسمی مدنی، مرکزی ممبر جمعیت علما نیپال مولانا محمد عزرائیل مظاہری، خازن جمعیت انجینئر محمد عبد الجبار، نائب صدر جمعیت علما ضلع روتہٹ مولانا محمد جواد عالم مظاہری اور ناچیز انوار الحق قاسمی (ناظم نشر و اشاعت جمعیت علما ضلع روتہٹ نیپال) نے تمام ہندستانیوں کو پر خلوص مبارکباد پیش کی۔
اور تمام ہندستانیوں کے لیے دعا ہے کہ باری تعالیٰ اس یوم جمہوریہ کے موقع سے تمام ہند و مسلم کو باہمی اخوت و محبت کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین۔
صاحب تحریر کی گذشتہ نگارش:کیا اپنی پالیسی پر عمل کرنا جرم ہے؟

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے