ارشد عبدالحمید اکیسویں صدی کے معاملات کے شاعر ہیں: شین کاف نظام

ارشد عبدالحمید اکیسویں صدی کے معاملات کے شاعر ہیں: شین کاف نظام


ارشد عبدالحمید راجستھان کا فخر ہیں اور صحیح معنی میں اکیسویں صدی کے معاملات کی شاعری کر رہے ہیں۔ ان الفاظ کے ساتھ آج ایک کل ہند سیمنار میں اردو کی مشہور شخصیت شین کاف نظام نے معروف شاعر اور نقاد ارشد عبدالحمید کی شاعری کے دوسرے مجموعے چراغاں سر خواب کا اجرا کیا۔ راجستھان یونی ورسٹی دیراشری شکشک سدن ہال میں رسمِ اجرا اور سیمنار کا انعقاد راغب اکیڈمی ٹونک نے کیا تھا۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی سابق صدر شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر خالد محمود نے ارشد عبدالحمید کی شاعری کو طنزِ بلیغ کی خوب صورت مثال قرار دیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ ہی کے پروفیسر خالد مبشر نے ارشد عبدالحمید کی شاعری میں آہنگ کی خوب صورتی کو نشان زد کیا۔ اس موقع پر پروفیسر خالد محمود کی اہلیہ مشہور سائنس داں پروفیسر تسنیم فاطمہ کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پرو وائس چانسلر بنائے جانے پر اعزاز سے نوازا گیا۔
اس سیمنار کے افتتاحی اجلاس کی نظامت راجستھان اسکل یونی ورسٹی کے کنٹرولر آف اکزامس ڈاکٹر محمد حسین نے کی۔ اس اجلاس کے اعزازی مہمان پروفیسر راجیندر پرساد گرگ اور لوکیش کمار سنگھ ساحل نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ سیمنار کے آغاز میں راغب اکیڈمی کے صدر اور مشہور شاعر صابر حسن رئیس نے اکیڈمی کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے ارشد عبدالحمید کی ادبی اہمیت کے جواز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سیمنار کے دوسرے اجلاس میں عبدالغفار زید، ڈاکٹر شکیلہ بانو اور محمد شاہد پٹھان نے اپنے مقالات میں ارشد عبدالحمید کی شخصیت اور شاعری کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کیا اور ان کی شاعری کی خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر محمد حسین نے اپنے خطاب میں ارشد عبدالحمید کو جدیدیت سے متاثر لیکن منفرد شاعر قرار دیا۔ سیمنار میں ٹونک کی مختلف ادبی تنظیموں سے متعلق ادیبوں نے ارشد عبدالحمید کا شال اوڑھا کر اعزاز کیا۔ ان میں شوق احسنی، حسن اقبال، انور علی خاں انور اعجازی، مرزا نسیم بیگ، وسیم سیفی، ندیم سیفی، محمد عاطف صدیقی اور ڈاکٹر غفار علی بھی شامل تھے۔ آہنگران گرلس کالج، جےپور کے پرنسپل ڈاکٹر اجمل حمید نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ارشد عبدالحمید کی شاعری ملک اور بیرونِ ملک بھی پسند کی جاتی ہے اور اس عہد کی شاعری کا کوئی بھی تذکرہ ان کے ذکر کے بغیر ادھورا ہے۔
سیمنار کے آخر میں صابر حسن رئیس اور ڈاکٹر محمد حسین نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں : ممتاز سائنس داں پروفیسر تسنیم فاطمہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پرو وائس چانسلر مقرر

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے