حاضری : سراپنا  اُٹھائے  ہوئے  سر کارﷺ  کھڑے ہیں

حاضری : سراپنا اُٹھائے ہوئے سر کارﷺ کھڑے ہیں

مدح نگار : سَیَّد عارف معین بَلّے

سراپنا اُٹھائے ہوئے سر کارﷺ کھڑے ہیں
یہ روضہ نہیں، سیّد الابرارﷺ کھڑے ہیں

دنیا کو نظر آتا ہے یہ گنبدِ خضریٰ
مولا ﷺ مِرے باندھے ہوئے دستار کھڑے ہیں

سوچوں میں تو باندھے ہوئے احرام ہیں سرکار
دیکھوں تو مِرے سامنے مینار کھڑے ہیں

آتے ہیں نظر آپﷺ کے اس میں لب و رخسار
روضے کے جو روشن در و دیوار کھڑے ہیں

میں حسنِ سراپائے نبیﷺ دیکھ رہا ہوں
تم کہتے ہو یہ گنبد و مینار کھڑے ہیں

چومے ہیں قدم آپﷺ کے تو پائی ہے عزت
اس وادیِ بطحا میں جو کُہسار کھڑے ہیں

پردے میں یہ لپٹا ہو ا کعبہ تو نہیں ہے
اوڑھے ہوئے کملی مِرے سرکارﷺ کھڑے ہیں

کیا خواب کی تعبیر ہے ؟ کوئی تو بتادے
ہم جھولی اٹھائے سرِ دَربار کھڑے ہیں

لو، باندھ لیے ہاتھ بھی نبیوں نے ادب سے
جب دیکھا مِرے سیّد و سردار کھڑے ہیں

پت جھڑ میں بھی کیا نعمتیں سرکارﷺ نے دی ہیں
اشجار لیے ہاتھوں میں اَثمار کھڑے ہیں

دامانِ نبیﷺ تھام لو، ہے حشر کا میدان
سرکار ﷺشفاعت کے علم دار کھڑے ہیں

لو، جھولیاں تم گوہرِ نایاب سے بھر لو
دَر بار میں اب اپنے وہ، دُر بار کھڑے ہیں

آنکھیں تو ملی ہیں، ہمیں دے دیجے نظر بھی
کرنا ہے ہمیں آپﷺ کا دیدار کھڑے ہیں

منصب نہیں، اس دَر سے مقدّر بھی ملے گا
دُنیا کے سلاطین ہیں نادار کھڑے ہیں

کیا مانگوں مجھے کوئی دُعا یاد نہیں ہے
جو مانگوں وہ دے سکتے ہیں، تیار کھڑے ہیں

حسنین کے صدقے ہی میں بھر دیجئے جھولی
ہم آپﷺ کی رحمت کے طلب گار کھڑے ہیں

کعبہ تھا مِرے رستے میں، منزل تو یہی ہے
وہ دیکھو مِرے قافلہ سالارﷺ کھڑے ہیں

دربار ہے یہ آپ ﷺ کا سر کیسے اُ ٹھائیں؟
کچھ کہہ بھی نہیں سکتے، گنہگار کھڑے ہیں

تعظیم سے نظریں ہیں کہ اُ ٹھ ہی نہیں پاتیں
میں دیکھوں تو کیسے مِرے سرکار کھڑے ہیں

تعظیمِ رسالت ﷺ کے یہ آ داب تو دیکھو
دَم سادھے ہوئے ثابت و سیّار کھڑے ہیں

سب رشک بھری نظروں سے اب دیکھ رہے ہیں
ہم ان ﷺ کی محبت میں گرفتار کھڑے ہیں

دنیا میں اُجالوں کا سبب پوچھنے والو
لو، دیکھ لو، یہ صاحبِ انوار کھڑے ہیں

دل کھول کے تم مانگو، وہ دِل کھول کے دیں گے
مائل بہ کرم ، احمدِ مختار ﷺ کھڑے ہیں

مدّا ح خدائی ہے، تو ہے ناز خدا کو
تم دیکھ لو، قدرت کے یہ شہکار کھڑے ہیں

بھیجے ہیں گلاب ہم نے درودوں کے بصد شوق
سرکار ﷺ مِرے پہنے ہوئے ہار کھڑے ہیں

مانگیں بھی تو کیا آپﷺ سے، ہیں گنگ زبانیں
پھیلائے ہوئے ہاتھ گنہگار کھڑے ہیں

گنبد میں مجھے آپ ﷺکا چہرہ نظر آیا
میں چیخ پڑا، یہ مِرے سرکار ﷺ کھڑے ہیں

سَیَّدعارف معین بَلّے کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :مولا یاصلِّ وسلم: ہے گھرانہ آپ ﷺ کا دُنیا میں سب سے محترم

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے