معروف صحافی راشد احمد سے ایک خصوصی ملاقات

معروف صحافی راشد احمد سے ایک خصوصی ملاقات

مظفر نازنین، کولکاتا

ہندستان کے معروف جرنلسٹ عزت مآب راشد احمد صاحب (راشد بھائی) محتاجِ تعارف نہیں۔ موصوف موقر روزنامہ ”قومی تنظیم“ کے مدیر ہیں جو پٹنہ، دربھنگہ، رانچی، لکھنؤ سے شائع ہونے والا کثیر الاشاعت اخبار ہے۔ اس کے علاوہ موصوف دور درشن پٹنہ میں ایسوسی ایٹ ایڈیٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔ اور آل انڈیا ریڈیو پٹنہ میں نیوز ریڈر کے منصب پر فائز ہیں۔ اس ضمن میں یہ بتاتی چلوں کہ موصوف پٹنہ کے premier institute یعنی Maulana Mazharul Haque Arabic & Persian University میں بحیثیت پروفیسر تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ شعبہ جرنلزم اور ماس کمیونی کیشن میں پوسٹ گریجویٹ طلبا و طالبات کو پڑھاتے ہیں۔ ماشاء اللہ راشد بھائی multi talented ہیں۔ ان کے لیے کچھ لکھنا دراصل سورج کو چراغ دکھانا ہے۔ وہ بیک وقت ایک کامیاب مدرس، جرنلسٹ، ایڈیٹر اور نیوز ریڈ ر اور بہت کچھ ہیں۔
یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ 14/ اکتوبر 2021 ء کو ’کافی ہاؤس‘ نیو ٹاؤن میں ہم لوگ یعنی آئرن لیڈی، فخر ہندستان، راشٹریہ گورو، سکنڈ مدرٹریسا ڈاکٹر سیدہ مہناز وارثی، مغربی بنگال کے معروف شاعر سید انظار البشر بارکپوری، ڈاکٹر مرغوب حسن اور راقم الحروف مظفر نازنین دن کے 2.30 بجے کافی ہاؤس، نیو ٹاؤن پہنچے اور سبھی اس عظیم شخصیت کے انتظار میں آنکھیں بچھائے بیٹھے ان کا والہانہ استقبال اور پر تپاک خیر مقدم کرنے کا انتظار کر رہے تھے کہ راشد بھائی 3 بجے یہاں پہنچے۔ ہماری خوشی کی انتہا نہ رہی اور اس معزز شخصیت سے مل کر بہت فخر محسوس ہوا. نیز اپنی خوش قسمتی بھی کہنا چاہوں گی کہ راشد بھائی ماشاء اللہ بلند قد و قامت اور پُر وقار شخصیت کے مالک ہیں۔ کافی ہاؤس کے گیٹ پر داخل ہوئے۔ سبھی میزبانوں نے (سید انظار البشر باکپوری، ڈاکٹر مرغوب حسن، راقم الحروف مظفر نازنین) اس قد آور شخصیت سے مل کر جھوم اٹھے اور سبھی بہ شمول راشد بھائی نے نہایت گرم جوشی کا اظہار کیا۔ چہرے پر شگفتگی اور لب پر مسکراہٹ کے ساتھ اندر داخل ہوئے۔ جہاں ڈاکٹر سیدہ مہناز وارثی صاحبہ نے پرتپاک خیر مقدم کیا۔ یقینا اس گراں قدر شخصیت پر جتنا ناز کریں کم ہے۔ جو بیک وقت ایڈیٹر، جرنلسٹ، نیوز ریڈر اور اردو لجینڈ کی حیثیت سے مشہور اور مقبول ہیں۔ ان تمام خوبیوں کے علاوہ نہایت ملنسار، جیسا ظاہر ویسا باطن۔ کسی بھی تصنع اور ملمع سے کوسوں دور، خانقاہی نظر اور قلندرانہ شخصیت کا نام راشداحمد ہے۔ تقریباً 2 گھنٹے تک ادبی گفتگو ہوتی رہی۔ Background music کے ساتھ پُر کیف منظر اور خوش گوار ماحول میں تبادلہ خیالات ہوئے جو ہمیں تاحیات یاد رہیں گے۔ اس قلیل وقفے میں online teaching اور offline teaching پر بھی تبصرے ہوے اور بلا شبہ مجھے، میں اپنی بات کہہ رہی ہوں، بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور درمیان میں video session بھی ہوئے جس میں راقم الحروف نے welcome address (خیر مقدمی کلمات) پیش کیے۔ تصویریں اور photo session میں اہم خوب صورت، یادگار لی گئیں۔ راشد بھائی نے ایک بہت ہی خوب صورت شعر سنایا جو قارئین کے فن شناس نظروں کے حوالے کرتی ہوں:
یہاں کسی کو کوئی راستہ نہیں دیتا
مجھے گرا کے اگر تم سنبھل سکو تو چلو
سید انظار البشر بارکپوری صاحب نے بھی اپنا کلام سنایا۔ انھوں نے درج ذیل شعر سنایا جس کی تشریح راشد بھائی نے پوری وضاحت سے کی جو قارئین کی نذر ہے۔
اس دل کے حق میں آپ نے اچھا نہیں کیا
پردے میں رہ کر آپ نے پردہ نہیں کیا
ّ(سید انظار البشر بارکپوری)
اس شعر کی تشریح اس طرح کی کہ تصوف کی آخری منزل یہ ہے کہ مخلوق کو خالق کا عرفان حاصل ہوجاتا ہے۔ مخلوق خالق کی ذات میں گم ہو جاتا ہے۔ یہی وہ مقام تھا جہاں منصور نے اناالحق کا نعرہ بلند کر دیا۔ جس کے سبب ان پر کفر کا فتویٰ صادر ہوا اور سزائے موت دے دی گئی۔
اس شعر کی تشریح سن کر یقینا مجھ جیسے طفل مکتب پر چودہ طبق روشن ہوئے اور تب اندازہ ہوا راشد بھائی کی علمیت کا کہ وہ کتنے وسیع المطالعہ ہیں اور ان کا مطالعہ کتنا عمیق ہے۔ بلا شبہ :
Definitely we can say that Rashid Bhai is Mashallah multi talented and he is glorious of geniuses. There is a great depth in his knowledge. He explained the couplet to that dynamic level where very few people can reach.
دو گھنٹے کی یہ مختصر ملاقات ہمیں ہمیشہ یاد ہے گی۔ ایک معزز ہستی اور با وقار شخصیت سے مل کر ایسا محسوس ہوا کہ ہم بحیرہ علم میں غوطہ زن ہوگئے.
راشد بھائی بہت مصروف تھے لیکن اس ملاقات نے ان سے دوبارہ ملنے کی خواہش کو جنم دیا اور ہم نے ان سے مؤدبانہ درخواست کی۔ اور اس تحریر کے ذریعہ بھی پُر خلوص گذارش ہے کہ وہ مستقبل میں پھر شہر نشاط کولکاتا میں تشریف لائیں۔ کیوں کہ ان کی تشریف آوری ہمارے لیے مبارک ثابت ہوئی۔ آئندہ اپنے شہر میں تشریف لائیں اور ان کے اعزاز میں ادبی اور شعری نشست کا اہتمام کیا جائے۔
At the end, we feel extremey proud to have that precious, lovely, beautiful memorable evening with the top journalist of India.
And this lovely, beautiful and historical evening should be remembered forever.
Mobile + Whatsapp: 9088470916
E-mail: muzaffarnaznin93@gmail.com
مظفر نازنین کی گذشتہ نگارش:گوش بر آواز اور مشتاق دربھنگوی

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے