‘یرغمال خاک` سے ہے کرب ہجرت آشکار

‘یرغمال خاک` سے ہے کرب ہجرت آشکار

(جناب طاہر حنفی کی 66 سالہ زندگی پر محیط ان کے تازہ ترین شعری مجموعے ’’ یرغمال خاک ‘‘ پر منظوم تاثرات)

ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی

یرغمال خاک سے ہے کرب ہجرت آشکار
ہے جو طاہر حنفی کا اک اور ادبی شاہ کار
در حقیقت ہے یہ ان کی اپنی رودادِ حیات
اُن کے ۶۶ سالہ کربِ ذات کی آئینہ دار
اس میں 66 غزلیں نظمیں اور 66 شعر ہیں
شعری مجموعہ یہ اپنی طرز کا ہے یادگار
جس کے سینے میں دھڑکتا ہے دلِ درد آشنا
پڑھ کے ہو سکتا ہے اس کو ایک ذہنی انتشار
آپ بیتی کو بنایا ایسا جگ بیتی کہ آج
شعری مجموعہ یہ ان کا جس کی ہے اک یادگار
سوز و ساز عشق کا اظہار ہے یہ شاعری
پڑھنے والے کو جو کرسکتی ہے اس کے اشکبار
صاف ظاہر اس سے اپنوں سے بچھڑنے کا ہے کرب
یاد ماضی کا تصور جس میں ہے نا خوش گوار
ترجمان زندگی ہے اس میں برقی ہر غزل
بحرِ ذخار ادب کی ہے جو دُر شاہوار
برقی اعظمی کی یہ نگارش بھی ملاحظہ فرمائیں :صدمہ جانکاہ ہے رحلت ضیا شہزاد کی

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے