آج بھی زندہ ہیں اپنے کام سے ابن صفی

آج بھی زندہ ہیں اپنے کام سے ابن صفی

بیاد سال روز تولد و مرگ ابن صفی مرحوم

احمد علی برقی اعظمی

آج بھی زندہ ہیں اپنے کام سے ابن صفی
ان کا فن ہے ترجمان سوز و ساز زندگی
ہو گیا چھبیس جولائی کو وہ سورج غروب
ضوفگن ہے آج بھی ویسے ہی جس کی روشنی
کوئی مانے یا نہ مانے میں ہوں اس کا معترف
” قدر گوہر شاہ داند یا بداند جوہری ”
یوں تو کوشش کی کئی لوگوں نے لیکن آج تک
ہو سکا پیدا نہ کوئی دوسرا ابن صفی
صرف باون سال پر تھی زندگی ان کی محیط
ان کی تحریریں ہیں شمع فکروفن کی روشنی
ان کا جاسوسی ادب میں ہے نمایاں اک مقام
پھر بھی اپنے عہد میں تھے وہ شکار بے رخی
ان کے کرداروں سے ظاہر ہے وہ تھے بیدار مغز
ہے نمایاں ان کے فن پاروں سے عصری آگہی
ناولوں ہی تک نہ تھیں محدود ان کی کاوشیں
مرجع اہل نظر ہے ان کا ذوق شاعری
ایک ہی دن ان کا ہے یوم تولد اور وفات
چھین لی چھبیس جولائی نے ہونٹوں سے ہنسی
نام تھا اسرار احمد محرم اسرار تھے
ہوتی ہے محسوس برقی آج بھی ان کی کمی
لے گیا اردو کو گھر گھر ناولوں سے اپنے جو
اور کوئی بھی نہ تھا برقی بجز ابن صفی
***

یاد رفتگاں : بیاد ابن صفی مرحوم

احمد علی برقی اعظمی

ابن صفی سپہرِ ادب کے تھے ماہ تاب
اردو ادب میں جن کا نہیں ہے کوئی جواب
وہ اپنے دوستوں کے دلوں میں ہیں آج تک
ویب سائٹ ان کی کیوں نہ ہو عالم میں انتخاب
جاسوسی ناولوں میں جو ہیں ان کے شاہ کار
اپنی مثال آپ ہیں وہ اور لاجواب
کرداروں کی زبان سے اپنے سماج کے
وہ کر رہے تھے تلخ حقایق کو بے نقاب
ناول نگار یوں تو بہت آئے اور گئے
پیدا ہوا نہ آج تک ان کا کوئی جواب
جو ان کا حق تھا آج تک ان کو نہ مل سکا
زندہ ہیں اپنے کام سے وہ ہم ہیں محو خواب
اہل نظر ہیں جو انھیں اس کا ہے اعتراف
جاسوسی شاہ کار ہے ان کی ہر اک کتاب
ان کے نقوش جاوداں پھیلے ہیں ہر طرف
احسان ان کے اردو ادب پر ہیں بے حساب
موجود ان کے سینے میں تھا درد مند دل
ہیں ان کی شاعری سے عیاں جو تھے ان کے خواب
برقی جو ان کا فرض تھا وہ تو نبھا گئے
ہے اقتضاے وقت کریں اس کا احتسا

برقی اعظمی کی یہ نگارش بھی ملاحظہ فرمائیں :عید قرباں جذبۂ ایثار کا اظہار ہے

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے