بزم اظہار انٹرنیشنل کے زیر اہتمام شاعرات کا عالمی زوم مشاعرہ منعقد

بزم اظہار انٹرنیشنل کے زیر اہتمام شاعرات کا عالمی زوم مشاعرہ منعقد

اب تو بیٹے بھی چلے جاتے ہیں ہوکر رخصت
صرف بیٹی کو ہی مہمان نہ سمجھا جائے

پٹنہ(پریس ریلیز):بزم اظہار انٹرنیشنل کے زیر اہتمام آج شاعرات کا عالمی زوم مشاعرہ منعقد کیا گیا جس کی صدارت پاکستان کی بزرگ اور نمائندہ شاعرہ محترمہ ریحانہ روحی نے فرمائی جب کہ نظامت کے فرائض ماہنامہ خاتون مشرق دہلی کی مدیرہ محترمہ چشمہ فاروقی نے بخوبی انجام دئیے۔ اس مشاعرہ میں ڈاکٹر ثمینہ واحد پاکستان نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی جب کہ امریکہ سے ڈاکٹر نزہت شاہ اور پاکستان سے ناز عارف ناز نے بطور مہمانان اعزازی مشاعرہ میں شرکت کی. وہیں بہار کی نمائندگی ویشالی کی جواں سال شاعرہ محترمہ ثانیہ جمال فرحت نے کی۔شاعرات کے نام مع نمونۂ کلام اس طرح ہیں:
ریحانہ روحی(پاکستان):
اب تو بیٹے بھی چلے جاتے ہیں ہوکر رخصت
صرف بیٹی کو ہی مہمان نہ سمجھا جائے
ڈاکٹر ثمینہ واحد(پاکستان):
اے دل چل ڈھونڈ لائیں ان مکینوں کو
جن کے بغیر شہر یہ سنسان ہو گیا
ڈاکٹر نزہت شاہ(امریکہ):
شام کی آخری گھڑیاں تھیں جو رات سے ملنے والی تھیں
دنیا سے جب ہار گئی تو میں نے اسمِ رب لکھا
ناز عارف ناز(پاکستان):
آرہی ہے صبح صادق کی اذاں سے یہ صدا
خواب غفلت سے ہمیں بیدار ہونا چاہئے
چشمہ فاروقی(دہلی):
فتنے اٹھیں گے تو پیغام تباہی دیں گے
اور تاریک فضاؤں کو سیاہی دیں گے
نگار بانو(دہلی):
یہ کون ہے مری نیندوں کو چاٹ جاتا ہے
یہ کون اپنی جگاتا ہے آرزو مجھ میں
نادرہ ناز(بنگال):
اڑگئی رنگت چمن کی ناز نہ جانے کہاں
اجڑی ساری بستیاں سہمی ہوئی ہے زندگی
ڈاکٹر ممتاز منور(مہاراشٹرا):
زندگی کے سفر میں اکیلے ہی تھے
ساتھ غم آگئے کارواں ہوگیا
فوزیہ اختر ردا(بنگال):
ہم کو پابند خود کو کرنا پڑا
یوں سنبھلتے رہے ہم کسی کے لئے
ثانیہ جمال فرحت(بہار):
خوبیاں جب پرکشش ہوں تو اثر ہوتا ہے یہ
تتلیاں کھنچتی چلی جاتی ہیں گل زن کی طرف
ان کے علاوہ مدھیہ پردیش کی نمائندہ شاعرہ محترمہ صبیحہ صدف نے بھی اپنے کلام سے مشاعرہ کو کامیاب بنایا۔ مشاعرہ کے اختتام پر بزم اظہار انٹر نیشنل کے چیف ایڈمن رہبرؔ گیاوی المعروف چونچؔ گیاوی نے تمام شاعرات کا شکریہ ادا کیا۔

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے