اسلام مخالف وسیم رضوی کے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت ہے

اسلام مخالف وسیم رضوی کے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت ہے

انوار الحق قاسمی نیپالی
مشہور بدنام زمانہ،مذہب اسلام کاسخت دشمن ، موجودہ وقت کاسب سے بڑاملعون ومردود وسیم رضوی نے چند ماہ قبل مسلمانوں کی سب سے مقدس اور مقبول ترین کتاب "قرآن مجید” کی 26/آیتوں کو قرآن کریم سے نکال باہرکرنےکےلیے عدالت عظمی میں عرضی داخل کی تھی ۔
وسیم رضوی نے 26/آیتوں کو قرآن کریم سے نکالنے کے سلسلے میں عرضی اس لیے دائر کی تھی ،کہ ان کےباطل گمان کےمطابق یہ 26/آیتیں دہشت گردی کی تعلیم دیتی ہیں ،اور ان سے دہشت گردی کو تقویت ملتی ہے،جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ان کایہ گمان سرا سر باطل اور فاسد تھا،جس کی بنا پر سپریم کورٹ نےان کی عرضی کومسترد کردیا اور 5000ہزار روپیےکاجرمانہ عائد کیا اور کہاکہ پھر آئندہ کبھی اس طرح کی بیہودہ قسم کی عرضی سپریم کورٹ میں داخل نہیں کرنا۔
علاوہ ازیں مسلمانوں کے ساتھ شیعوں نے بھی وسیم رضوی کی اس حرکت کی مذمت کی اور اس کی حیاتی قبر کو بھی رونددیا۔
باوجود اس کے مردود وسیم رضوی کی عقل ٹھکانےپر نہیں آئی اور اس نے پھر دوبارہ یہ مذموم حرکت کی کہ اس نے”قرآن کریم” کاایک ایسانسخہ تیارکیاہے،جس میں ان 26/آیتوں کوشامل اشاعت نہیں کیاہےاورترتیب میں بھی الٹ پھیر کر دیا ہے۔
اس ملعون نے اپنے ایک بیان میں کہاہےکہ ہم نے”قرآن کریم” کاایک نیانسخہ تیارکردیاہے اور ایک پیس وزیراعظم نریندر مودی کےپاس بھی بھیج دیاہےاور وزیراعظم سےدرخواست کی ہے کہ اس جدید نسخے کوپورے ملک کےمدارس اسلامیہ میں داخل نصاب کیاجائے اور امید کہ مودی جی میری عرضی کوقبول فرمائیں گے اور ہرایک مدرسہ،مکتب میں اسےداخل کریں گے ۔
وسیم رضوی کی اس حرکت سے پھر ایک بار مسلمانوں میں غم و غصہ کاماحول پایاجارہاہے اور ہر طرف سے مذمتی بیان جاری ہے۔
مجھے سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ اتناکچھ ہونے کے باوجود بھی وسیم رضوی اپنی حرکت سےباز کیوں نہیں آرہاہے؟ایک تنہاانسان وسیم رضوی، جس کےساتھ بظاہر کوئی نظر نہیں آتاہے ،پھر بھی بار بار یہ حرکت کس کےاشارے پرکررہاہے؟اتنابڑاکام کسی نہ کسی کےاشارےہی پرکیاہوگا،ورنہ اس ملعون کےاندر کیاہمت اور جرأت ہے کہ وہ اس مذموم حرکت کاارتکاب کرسکے۔
اکابر علماء اور دانشوران قوم کو چاہئے کہ وہ تحقیق و تفتیش کرے کہ ملعون وسیم رضوی کس کےاشارے پر یہ سب کچھ کررہاہے اور اس کے سر پر کس کاہاتھ ہے،پھر جب تحقیق ہوجائے،توکروانےاور کرنے والےدونوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ،تاکہ پھر کبھی انہیں یہ سب کرنے کی جرأت نہ ہو ،اور اگر کروانےوالےکی تحقیق نہ ہوسکے،توکرنے والےوسیم رضوی کےخلاف سخت کارروائی کی جائے اور اسے مثالی سزادی دی جائے۔
اور اگر سابقہ کی طرح اس دفعہ بھی وسیم رضوی کی اس حرکت کی تحقیق نہیں کی گئی اور اسے کیفرکردار تک نہیں پہنچایا گیا،تو پھر اس کی ہمت اور بلند ہوجائے اور پھر آئندہ اسلام کےخلاف زبان کھولتاہی رہےگا،اس لیے ضرورت ہے کہ اس حرکت کی تحقیق کی جائے،تاکہ پھر اسے کبھی جرأت نہ ہوسکے.
صاحب تحریر کی گذشتہ نگارش :موجودہ حالات میں مدارس اسلامیہ کاتعاون انتہائی ضروری!

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے