ماہِ رمضان کی تیاری: آخرت کی کامیابی

ماہِ رمضان کی تیاری: آخرت کی کامیابی


حسین قریشی
اللہ عزوجل کی رحمت ہم مسلمانوں پر بے انتہا برستی رہتی ہے۔ اللہ ربّ العزت ہمیں نیکیوں و بخشش پانے کا ہر ممکن موقع عنایت فرماتا ہے۔ اس کی رحمت ہمیں دین و دنیا میں کامیابی کے لئے ہر لمحہ میسر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں مختلف جگہوں پر ہمیں مثالوں سے سمجھایا ہے کہ ہم اس کی حکمت و رحمت کو سمجھ جائیں اور قرآن و حدیث کی پیروی کرتے ہوئے زندگی گزاریں، تاکہ ہم فلاح کو پہنچ جائیں ۔ اللہ کی خوشنودی حاصل کرلیں ۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ ہمیں اپنی رحمت کی جانب بلاتا ہے۔ ہم ہی کوتاہیوں و سستیوں کی وجہ سے دنیاکی رنگینیوں میں کھوتے جارہے ہیں۔ اپنے خالقِ حقیقی کے احکامات کو بھلا بیٹھے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کا بے انتہا شکر ہے کہ اس نے ہمیں رحمت والا، برکت والا، عظمت والا، مغفرت والا اور جہنم سے آزادی والا ماہِ رمضان نصیب کیا ہے۔ ہمارے کتنے ہی متعلقین ، دوست و احباب اور رشتے دار ایسے ہیں جو خاک کے سایے تلے مدفون ہیں‌۔ جنھیں اب یہ رحمتیں و برکتیں میسر نہیں ہو سکتی ہیں۔ نہ جانے اگلا رمضان ہمیں بھی ملے نہ ملے۔ اس لئے ہمیں چاہیے کہ اس رمضان المبارک کے مہینے کو پوری منصوبہ بندی کرتے ہوئے نماز روزہ ، تلاوت، ذکر اذکار، درود وسلام میں گزاریں۔ توآئیے ہم رمضان المبارک کی تیاری کچھ اس طرح سے کرتے ہیں۔
١- رات میں انٹرنیٹ کے استعمال سے پرہیز کریں اور رات عبادت میں گزارنے کا معمول بنائیں۔ قیام اللیل کریں۔
٢- ابھی سے سوشل میڈیا کے استعمال پر قابو رکھیں اور رمضان کے مہینے میں بالکل دور رہیں۔
٣- پورے دن کا منصوبہ بنائیں۔ نماز کے بعد تلاوت ذکر واذکار کے اوقات کرلیں ۔
٤- استغفار اور دعاؤں کی کثرت کریں۔ چلتے پھرتے یا کام کرتے ہوئے دل ہی دل میں اہتمام کریں۔
٥- سحر و افطار کے وقت کو ملحوظ رکھیں ۔ اہل خانہ کے لئے دسترخوان کو کشادہ کریں۔
٦- دوپہر میں قیلولہ کا معمول رکھیں ۔ یہ سنت ہے اور مفید و کارآمد ہے۔
٧- ضروری ساز و سامان کی خریداری رمضان سےقبل کر لیں، تاکہ وقت نیکیوں میں گزرے۔
٨- ذیادہ تراوقات مساجد میں گزاریں. نماز کے بعد تلاوت، ذکراور دینی تعلیم و تربیت کا نظم و ضبط بنائیں ۔
٩- اللہ عزوجل کی طرف دل کو متوجہ رکھنے کی کوشش کریں تاکہ اعمال میں اخلاص و نورانیت پیدا ہو۔ دل غلط وسوسوں و خیال سے پاک ہوجائے۔
١٠- زکات و صدقات کا منصوبہ و حساب کرلیں ۔ اپنے قریب کون لوگ ہیں، جو حقیقی مستحقین ہیں‌، ان فہرست بنائیں-
١١- اہل خانہ اور دیگر متعلقین کو نیکی کی دعوت دیتے رہیں ۔ اپنے اخلاق و برتاؤ کا محاسبہ کریں کہ آج کون سے اچھے اعمال ہوئے اور کون سی اچھی باتوں پر عمل نہیں کیاگیا۔ یہ اخلاق کی بہتری کا عمدہ عمل ہے۔ رمضان کے اعمال پورے سال مستقل کرنے کے لئے مشق ہے۔
١٢- بے ہودہ باتوں اور گانے باجے سے پرہیز کریں۔ شراب نوشی سگریٹ نوشی سے دور رہیں۔ ہمارا رمضان کا یہ پرہیز پوری زندگی قائم رہ سکتا ہے۔ بشرطے کہ برتاؤ میں مثبت تبدیلی کرنے کی پکی و سچی نیت ہو۔

ہمیں رمضان کے بابرکت مہینے کا احترام کرنا ہے۔ اللہ عزوجل کی خوشنودی حاصل کرنے کے اعمال کرنا ہے۔ اس کے لئے منصوبہ بناکر وقت کا استعمال کریں۔ اللہ عزوجل ہمیں ماہ رمضان کی مکمل برکتیں ، سعادتیں اور رحمتوں سے نوازے اور ہم سب کی تمام نیک و جائز دعاؤں کو حضرت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقے قبول فرمائیں۔ آمین یا ربّ العالمین

حسین قریشی کی پچھلی نگارش :
شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے